مزید خبریں

گوٹھ فضل لغاری لینڈ مافیا کی آماجگاہ بن گیا،جے یو پی

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے ترجمان ڈاکٹر محمدیونس دانش نے حیدرآباد میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال بالخصوص اے سیکشن پولیس اسٹیشن لطیف آباد کی حدود میں گوٹھ فضل لغاری عبدالشکور ایگریکلچر فارم پرمقامی پولیس کی سرپرستی میں دہشت گردوں، بھتا خوروں لینڈ مافیا گینگ کی جانب سے مسلسل غیر قانونی اقدامات کی سخت مذمت کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر وقاص، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، آئی جی سندھ غلامی نبی میمن، ڈی آئی جی طارق رزاق دھاریجو، ایس ایس پی حیدرآباد امجداحمد شیخ،ڈی ایس پی لطیف آبادکو خطوط روانہ کردیے جس میں کہا گیا ہے گوٹھ فضل لغاری لطیف آباد دس نمبر تھانہ بی سیکشن بھتا خوروں، دہشت گردوں اور لینڈ مافیا کی آماجگاہ بن گیا ہے، جہاں جرائم پیشہ مجرموں نے ڈیرے ڈال دیے ہیں، پولیس ان جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کسی قسم کی کاروائی کرنے سے قاصر ہے، بدنام زمانہ بھتہ خور خمیسو لغاری،منظور بھٹی، اختیار لغاری، محمد علی لغاری،صدام لغاری اورخاتون شہزادی لغاری پر مشتمل گینگ پولیس کی سرپرستی میں منظم کارروائیاں کر رہا ہے۔ اس ضمن میں ڈی آئی جی حیدرآباد اور ایس ایس پی حیدرآباد سمیت اعلیٰ پولیس افسران کو کئی بار دہشت گرد گینگ کی مجرمانہ کارروائیوں سے آگاہ کرنے اور تھانہ بی سیکشن میں اس گینگ کے خلاف کئی ایف آئی آر درج ہو نے کے باوجود پولیس اس گینگ کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کچے کے دہشت گردوں، ڈاکوئوں، بھتا خوروں اور لینڈ مافیا کے خلاف کارروائیوں کا دعویٰ کررہی ہے جبکہ گوٹھ فضل لغاری پکے کا علاقہ ہے جہاں دن دیہاڑے پولیس کی سرپرستی میں زمینوں پر قبضے،فصلوں کی چوری،روز کا معمول بن چکاہے، جوا، سٹہ، شراب اور افیون سیسہ جیسی نشہ آور اشیاء کھلے عام فروخت کی جارہی ہیں، جرائم پیشہ افراداسلحہ کے زور پر سرراہ مسافروں کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں، متاثرین بی سیکشن تھانہ اور 15 پولیس ہیلپ لائین پر جائے وقوع سے کمپلین کرنے کے باوجود پولیس ان مجرموں کے خلاف کوئی ایکشن لینے کے لیے تیار نہیں اورمتاثرہ شہری اپنی قیمتی اشیاء سے محروم ہوکراعلیٰ احکام کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے مراسلہ میں کہا کہ گوٹھ فضل لغاری سے لینڈ مافیا کے گینگ کا فوری خاتمہ کیا جائے جو معاشرے کے لیے ناسور بنتا جارہا ہے اور پولیس کی صفوں میں موجود کالی بھیڑیں جو اس گینگ کی سرپرستی کر کے جرائم پیشہ عناصر کو تقویت فراہم کررہی ہیں ان کالی بھیڑوں سے پولیس ڈپارٹمنٹ کو پاک کیا جائے۔