مزید خبریں

پورا ملک چلانے والے کراچی کیلئے کسی حکومت نے کچھ نہیں کیا،حافظ نعیم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے پیر کے روز ادارہ نور حق میں وفاقی بجٹ‘ مہنگائی میں بے تحاشہ اضافے ، کراچی کے گھمبیر مسائل اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں نے آئی ایم ایف کی شرائط جس طرح تسلیم کی ہیں اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ یہ آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لیتے ہیں ، پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے مہنگائی اور ٹیکس پر ٹیکس لگائے جانے کی وجہ سے عوام کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے لیکن حکمران جاگیرداروں اور وڈیروں پر ٹیکس لگانے کو تیار نہیں ، گزشتہ حکومت ‘جس میں ایم کیو ایم بھی شریک تھی نے کراچی سے بھاری مینڈیٹ لیا لیکن شہر کو ایک بھی پروجیکٹ نہیں دیا ۔ کراچی پورے ملک کی معیشت چلاتا ہے اس شہر نے ڈیڑھ کھرب کا ٹیکس ادا کیا لیکن وفاقی حکومت ہو یا صوبائی حکومت کسی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا ۔ پیپلز پارٹی کراچی کے ساتھ14سال سے مسلسل ظالمانہ سلوک کر رہی ہے ، جماعت اسلامی شہر کے مسائل کے حل کے لیے جدو جہد اور ان سب کو بے نقاب کرے گی ۔ جماعت اسلامی 17جون کو بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں ایک بڑا جنرل ورکز کنونشن منعقد کرے گی جس میں آئندہ کا لائحہ عمل پیش کیا جائے گا ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سندھ حکومت جماعت اسلامی کے ساتھ ہونے والے معاہدے پرفوری طور پر عمل درآمد کرتے ہوئے قانون سازی کرے اور کراچی کو ایک با اختیار شہری حکومت کا نظام دیا جائے ، پریس کانفرنس میں سیکرٹری کراچی منعم ظفر خان ، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کو بھی عوام کی تکالیف اور مشکلات سے کوئی سروکار نہیں، دو ہزار روپے کی امداد کا اعلان کرکے سمجھتے ہیں کہ بہت بڑا احسان کیا ہے۔ شہر میں لوڈ شیڈنگ سے عوام سخت پریشان ہیں لیکن اس کے باوجود وفاقی بجٹ میں کے الیکٹرک کو اس سال بھی 80ارب روپے کی بھاری سبسیڈی دی گئی ہے جبکہ سوئی سدرن گیس کے سوا سو ارب روپے ‘کے الیکٹرک کے ذمے واجب الادا ہیں ،ساری حکومتیں کے الیکٹرک سے ملی ہوئی ہیں اور اسے نواز ا جارہا ہے، عوام کو بنیادی سہولتوں سے محروم کیا ہوا ہے بجلی اور گیس پر سبسڈی عوام کا حق ہے لیکن حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر یہ سبسیڈی ختم کر رہی ہے، جب پیٹرول کی قیمت بڑھے گی تومعیشت کیسے بہتر ہوگی پیٹرول کی قیمت بڑھنے سے ہر چیز کی قیمت بڑھ جاتی ہے، صنعتوں کا کام کرنا مشکل ہوجاتا ہے اور رہی سہی ایکسپورٹ بھی متاثر ہو رہی ہے ، معیشت کی بہتری کے لیے آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ ہم ستمبر میں کے فور منصوبہ مکمل کرلیں گے ، کے فور منصوبے میں پچھلی اور موجودہ حکومت نے کراچی کے ساتھ نا انصافی کی ہے 650ملین گیلن یومیہ کے اس پروجیکٹ کو 260ملین گیلن کر دیا حکمران کراچی کے ساتھ دھوکہ کررہے ہیں جھوٹ بول رہے ہیں بجٹ میں ماس ٹرانزٹ پروگرام کے لیے بھی کوئی پیسہ نہیں رکھا گیا ،کراچی کسی حکومت کی ترجیح میں شامل نہیں ہے کراچی کے ساتھ یہ سلوک کسی صورت قابل قبول نہیں ہے ۔جماعت اسلامی کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑے گی ،پیپلز پارٹی کراچی کے ساتھ 14سال سے بد ترین سلوک کررہی ہے ،پیپلز پارٹی اس معاہدے پر عمل درآمد نہیں کررہی جس کا اعلان وزیر اعلیٰ سندھ نے جماعت اسلامی کے مرکز ادارہ نور حق پر آکر کیا تھا ،ہمارا مطالبہ ہے کہ اس معاہدے کی ہر شق پر عمل درآمد کیا جائے ، سپریم کورٹ کے فیصلے اور آرٹیکل 140-Aکی اصل روح کے مطابق فوری طور پر قانون سازی کی جائے اور کراچی کو ایک با اختیار شہری حکومت کا نظام دیا جائے ، شہری ادارے مئیر کے ماتحت کیے جائیں ، انہوں نے کہا کہ حکومتی اور اپوزیشن جماعتیں بلدیاتی الیکشن سے فرار چاہتی ہیں ، انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی کارکردگی بھی مایوس کن ہے ووٹر لسٹوں کو درست کرنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے،جماعت اسلامی کا بہت واضح موقف ہے کہ بلدیاتی انتخابات اپنے وقت پر24جولائی کو ہوںگے۔ جماعت اسلامی بھرپور طریقے سے کراچی کے عوام کی ترجمانی کررہی ہے ہم بلدیاتی انتخابات کے لیے بھرپور مہم چلائیں گے ،عوام سے بڑے پیمانے پر رابطہ کریں گے کراچی کے مسائل صرف اور صرف جماعت اسلامی حل کرسکتی ہے ، جماعت اسلامی کا میئر کراچی کو تعمیر وترقی کی راہ پر ڈالے گا ۔