مزید خبریں

کے ایم سی اور ٹی ایم سی آمدنی میں اضافہ کریں‘ذوالفقار شاہ

بلدیاتی اداروں کے ملک گیر مزدور رہنماء سید ذوالفقار شاہ نے کہا ہے کہ کے ایم سی اور کراچی کی ٹی ایم سیز اپنی حدود میں کونسل سے منظور کرکے اس کی لوکل گورنمنٹ کمیشن سے منظوری کے بعد ریونیو،ٹیکس،فیسوں کی وصولی کرکے ذرائع آمدنی میں اضافہ کیا جائے تاکہ اپنے علاقوں میں ترقیاتی کام کروائے جاسکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کے ایم سی اور ٹی ایم سیز اپنی حدود میں ذرائع آمدنی میں اضافے کے لیے بے روزگار نوجوانوں کے باعزت روزگار کی فراہمی کے لیے ہاکرز زون بنائے جائیں اور جن علاقوں میں ٹریفک کی روانی میں ٹھیلے،پتھارے رکاوٹ بن رہے ہیں۔ اسے ہاکرز فری زون قرار دیکر وہاں سے ٹھیلوں،پتھاروں کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹاؤن میں ہاکرز زون بناکر وہاں کیبن بناکر بیروزگار نوجوانوں کو دینا خوش آئند قدم ہے لیکن اس سلسلے میں شفافیت کے لیے معززین اور کونسل ممبران کے ساتھ دکانداروں وتاجر نمائندوں پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے۔ کیبن فراہم کرنے پر فوقیت ایسے افراد کو دی جائے۔ جن کی دکانوں، پتھاروں، کیبنز کو عدالتی احکامات پر مسمار کیا گیا ہے۔جبکہ تمام شاہراہوں پر پارکنگ قائم کرنے کے بجائے نوٹیفائی سڑکوں کے کناروں پر پارکنگ کی جائے اور وہاں کی فٹ پاتھوں کو پیدل چلنے والوں کے لیے خالی چھوڑا جائے۔اسی طرح اداروں کے انتظامی معاملات کر چلانے کے لیے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ بنایا جائے۔ میٹر آف ریکروٹمنٹ اور چینل آف پروموشن منظور کرکے اس کی منظوری لوکل گورنمنٹ کمیشن سے لی جائے۔کونسل کے ملازمین کی اپ گریڈیشن اور ٹائم اسکیل کو بھی صوبائی حکومت کے ملازمین کی طرح لاگو کیا جائے۔ ملازمین کی ہیلتھ انشورنس اور علاج معالجے کا بندوبست کیا جائے۔ صفائی ستھرائی کے نظام میں بہتری کے لیے سوئپنگ کا نظام ٹی ایم سیز کے حوالے کیا جائے اور کچرا کنڈیوں سے جی ٹی ایس تک سرکاری گاڑیاں استعمال کی جائیں اور جی ٹی ایس سے لینڈ فل سائٹ سولڈ ویسٹ کے حوالے کی جائے۔ اس سے سیکڑوں روپوں کی بچت ہوگی اور چیک اینڈ بیلنس کا نظام قائم ہو گا۔ کے ایم سی کو کاروبار کا اجازت نامہ یعنی پرمٹ ولائسنس جاری کرنے کے حاصل اختیار کو استعمال کیا جائے۔جس سے آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا اور کاروباراور اس کی نوعیت کا ڈیٹا جمع کرنے میں بھی آسانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ میونسپل یوٹیلیٹی ٹیکس کے ایم سی کا حق ہے۔ لیکن کے الیکٹرک کے بلنگ چارجز اس سے براہ راست کٹوتی سے کے ایم سی کو نقصان ہوگا۔اس سلسلے میں کے الیکٹرک سے کے ایم سی کے پولز،سب اسٹیشن اور میٹر رینٹ بھی وصول کیاجائے۔ جوکہ کے الیکٹرک ادا نہیں کررہا ہے۔ انہوں نے کے ایم سی اورٹی ایم سیز سے اپنی ریونیو میں اضافے کے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔