مزید خبریں

یکم مئی کو لاہور میں مظاہرہ کرے گی‘ شمس الرحمنNLFـ

حافظ سلمان بٹ لیبر ہال لاہور میں NLF لاہور کے عہدے داروں اور ملحقہ یونینز کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مرکزی صدر NLF شمس الرحمن سواتی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ اجلاس میں یہ طے کیا گیا کہ یکم مئی کے موقع پر لاہور میں محنت کشوں کے حقوق کے لیے ایک بڑا مظاہرہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل حسیب الرحمان ایڈووکیٹ ،صدر پریم یونین ورکشاپ چودھری محمود الاحد، نیسپاک یونین کے رہنما خالد محمود، پنجاب یونیورسٹی اسٹاف کے قائد چودھری بشارت، طیب اعجاز، ایمکو فیکٹری یونین کے جنرل سیکرٹری عنصر محمود، صدر ٹینریز ایمپلائز یونین محمد عمران، صدر NLFپنجاب وسطی امین منہاس، ہمدرد یونین حاجی محمد یونس، صدر نیسلے پاکستان یونین جمشید اقبال سیال ,پیٹاک ایمپلائز یونین کے رہنما عزیر راجپوت ،صدر NLF لاہور سید عبد العزیز شگری اور صدر کراچی NLF. خالد خان خصوصی طور پر شریک ہوئے۔ اس موقع پر شمس الرحمن سواتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال یوم مزدور منانے والے حکمرانوں سے سوال ہے کہ ہر سال مزدوروں پر بجلی بن کر گرتا ہے۔ مہنگائی سے مزدوروں کیلئے جینا محال بنا دیا ہے۔ ٹریڈ یونین کی پاداش میں دہشت گردی کے مقدمات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سینکڑوں انڈسٹریل اسٹیٹ میں ایک بھی رجسٹرڈ یونین تلاش کرنے سے بھی نہیں۔ ٹریڈ یونین کا قلعہ قمع کیا جارہا ہے۔ ٹھیکیداری نظام کے ذریعے مزدوروں سے مستقل ملازمت کا چھین لیا گیا ہے۔ سماجی بہبود سے محروم کیا جارہا ہے۔ انفارمل سیکٹر کے دیہاڑی دار مزدوروں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ لیبر قوانین اور سماجی بہبود سے محروم یہ کروڑوں مزدور آئین پاکستان ہوتے ہوئے بھی بیگار کیمپ جیسے حالات کا شکار ہیں۔ نجکاری کے نام پر قومی اداروں پر خونخوار مافیا چھریاں تیز کیے ہوئے ہیں۔ ماضی میں کی گئی نجکاری سے حاصل اربوں روپے کا ابھی تک حساب نہیں دیا گیا اور اب تو ریاست اپنی بنیادی ذمہ داری سے بھی دستبردار ہورہی ہے کہ ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کو بھی فروخت کیا جارہا ہے جب کہ پہلے ہی مزدور،کسان اور غریب عوام کے کروڑوں بچے تعلیم سے محروم ہیں اور مزید کو محروم کرنے کے لیے حکمران IMF کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ ایسے میں مزدوروں،کسانوں ،غریب عوام کے پاس موجودہ ظالمانہ نظام کے اور اسلامی انقلاب کے لیے عظیم جدوجہد برپا کرنے کے علاؤہ کوئی راستہ نہیں ہے، لہٰذا مزدور اپنے حقوق کے حصول کے لیے اسلامی انقلاب کی جدوجہد کو اپنے اوپر لازم کرلیں۔