مزید خبریں

قبضہ کیے گئے میدانوں کا سروے کرایاجائے ‘ وزیر بلدیات

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیربلدیات‘ہائوسنگ ٹائون پلاننگ، پبلک ہیلتھ انجنئیرنگ و رورل ڈویلپمنٹ سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ شہر بھر میں غیر قانونی تعمیرات کی ذمہ داری کا تعین کرنے کے لئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اپنے قوانین میں وضاحت کرے۔ سال 2018 میں 6 ہزار غیر قانونی عمارتوں کے منہدم ہونے کے بعد اس کی موجودہ کیا پوزیشن ہے اس کی رپورٹ 48 گھنٹے میں رپورٹ پیش کی جائے۔ محکمہ کے ڈی جی سمیت تمام افسران وقت کی پابندی کو یقینی بنائیں اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے عوام میں بگڑے امیج کو درست کرنے کے لئے تمام افسران اور ملازمین کام کریں۔ کے ڈی اے کے تحت جو 6 اسکیمیں سالہا سال قبل مکمل ہوگئی ہیں ان کو کے ڈی اے کے ایم سے کے سپرد کرے۔ کے ڈی اے کے ماتحت جن 139 کھیلوں کے میدان پر تجاوزات اور چائنا کٹینگ ہوچکی ہے اور ان پر جو گھر بن گئے ہیں ان کا سروے کرایا جائے۔
۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے دورے اور ان دونوں محکموں کی بریفنگ لیتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی ایس بی سی اے کے مرکزی دفتر پہنچیں تو ڈی جی عبدالرشید سولنگی، سینئر و ایڈیشنل ڈائریکٹرز اور ڈائریکٹر ایڈمن نے ان کا استقبال کیا۔اس موقع پر افسران کے اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے ایس بی سی اے سے متعلق عوام میں منفی تاثر کو ختم کرنے کے لئے تمام افسران اور ملازمین کو وقت کی پابندی، ایمانداری، اخلاقی رویہ سمیت دیگر کو یقینی بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات سے بڑی تباہی کسی شہر کے لئے اور کوئی تباہی نہیں ہوتی اس لئے غیر قانونی تعمیرات پر کسی قسم کا کوئی کمپرومائز نہیں ہونا چاہیے۔