مزید خبریں

شریف حکومت نے عوام پر بجلی بم گرادیا ،2روپے 75پیسے فی یونٹ مہنگی ،پیٹرولیم مصنوعات پرمزید لیوی عایدکرنے کی تجویز

اسلام آباد(نمائندہ جسارت/مانیٹرنگ ڈیسک)شریف حکومت نے عوام پر پھربجلی بم گرادیا‘ فی یونٹ2.75روپے مہنگی‘نیپرا نے منظوری دے دی‘منظوری رواں مالی سال کی دوسری سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی‘ صارفین پر85ارب 20کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا‘دوسری جانب حکومت کوپیٹرولیم مصنوعات پر مزید 20 سے 30 روپے لیوی عائد کرنے کی تجویزدی گئی ہے جبکہ پہلے 60روپے لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کی جارہی ہے‘ آئی ایم ایف کی جانب سے پیٹرول پر18فیصد جی ایس ٹی لگانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق نیپرا نے مہنگائی کے مارے عوام پر ایک اور بجلی بم گراتے ہوئے بجلی مزید مہنگی کردی ہے‘ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی سمیت ملک بھر کیلیے بجلی 2.75روپے مہنگی کرنے کی منظوری دے دی ہے۔بجلی مہنگی کرنیکی منظوری رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی ہے۔نیپرا نے بجلی کی قیمت بڑھانیکا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوادیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کی قیمتوں کے اضافے کا اطلاق اپریل، مئی اور جون 2024 کے بلوں پر ہوگا ، لائف لائن صارفین کے علاوہ ڈسکوز اور کے الیکٹرک کے تمام صارفین پر قیمتوں میں اضافے کا اطلاق ہوگا۔ڈسکوز نے نیپرا کو سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست دی تھی، دوسری جانب ماہانہ فیول کاسٹ ایڈ جسٹمنٹ کی مد میں 5 روپے فی یونٹ اضافے کا فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔ ادھرحکومت کو پیٹرولیم مصنوعات اور فاسل فیول پر 20 سے30 روپے لیٹر کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق لیوی نان ٹیکس ریونیوکی مد میں عائد کرنے کی تجویز ہے اور اس کا مقصد ان مصنوعات کی کھپت کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کاربن لیوی سے حاصل کردہ ریونیو وفاقی حکومت استعمال کر سکے گی۔ خیال رہے پیٹرولیم مصنوعات پر پہلے سے 60 روپے لیٹر پیٹرولیم لیوی عائد ہے جبکہ آئی ایم ایف نے بھی پیٹرولیم مصنوعات پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔