مزید خبریں

امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ107لیاری ٹائون محمود عیسیٰ

جماعت اسلامی نے محمود عیسیٰ کو پی ایس107سے ٹکٹ جاری کیا ہے‘ جسارت نے ان سے خصوصی انٹرویو کیا ہے ‘قارئین کیلیے پیش خدمت ہے

جسارت: آپ کا مکمل تعارف جس میں آپ کی تعلیمی قابلیت، رہائشی تعلق پروفیشنل ودیگر جو آپ دینا چاہے؟

محمود عیسیٰ :میرانامحمود عیسی ہے‘میری تعلیمی قابلیت انٹرہے‘اپنے انتخابی حلقے پی ایس 107کی حدود میں رہائش پذیر ہوںاورا ذاتی کاروبارسے منسلک ہوں۔

جسارت: آپ کے حلقہ صوبائی اسمبلی کا حدود اربعہ کیا ہے اور کون کون سے علاقے شامل ہیں؟

محمود عیسیٰ:صوبائی حلقہ پی ایس 107، (لیاری ٹائون) جنوبی کے اس حلقے میں شاہ بیگ لین،حاجی جمعہ،کوئلہ گودام،لاسی روڈ،گلستان کالونی،مزمل شاہ روڈ،لائٹ ہاوس،کے ایم سی ورکشاپ،کمہار واڑہ، جمن شاہ،،رزاآدم خان روڈ، سنگھولین، نوالین، فٹبال گراونڈ اور دیگر علاقے شامل ہیں۔

جسارت: ووٹر کی تعداد، مرد و خواتین اور یہاں کی آبادی کتنی ہے؟

محمود عیسیٰ:پی ایس 107میں مرد و خواتین ووٹروںکی تعداد2لاکھ 42ہزار8سو 26ہے۔

جسارت: آپ کے حلقے میں اس سے قبل سابق رکن صوبائی اسمبلی کون تھے اور انہوں نے کیا کام کیے ہیں؟

محمود عیسیٰ:اس حلقے سے اس سے گزشتہ پانچ سالوں سے جماعت اسلامی کے امیدوار سید عبدالرشید تھے۔انہوں نے اپنے 5سالہ دور رکن سندھ اسمبلی میں کئی کام کئے جن میں کے الیکٹرک کے ساتھ لیاری کا مسئلہ اٹھا یا تھا جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں لوڈ شیدنگ فری جبکہ کئی کا دورانیہ کم کردیا گیا تھا۔لیاری نرسنگ کالج میں مافیا کے قبضے سے چھڑایا ۔جس کے دوران ان پر قاتلانہ حملہ بھی کیا گیا۔حلقے میں سیوریج کا نظام بہتر بنانے کے لئے لیاری میں سیوریج کی نئی مین لائن ڈلوائی اور اس کے ساتھ ساتھ گلیوں میں سیوریج کی لائنوں کا نیا جال بچھایا۔لیاری کچرے کا ڈھیربن گیا تھا ۔اپنی ذاتی کوششوں سے کچرے کے ڈھیر ختم کروائے ۔

جسارت:جسارت: جیتنے کے بعد آپ کی ترجیحات کیا ہوں گی؟

محمود عیسیٰ:عوام کو بنیادی سہولیات بغیر مانگے فراہم کرنے کی کوشش کریں گے‘ لیاری کو ایک ابھرتا ہوا لیاری بنائیں گے جہان سے اسپورٹس مین،آئی ٹی ایکسپرٹ اور دیگر شعبوں میں لیاری کے طلبہ کو تعلیمی سہولیات مہیا کریں گے تاکہ وہ لیاری کا روشن چہرہ بن سکیں۔

جسارت: لوگ جماعت اسلامی کو کیوں ووٹ دیں؟

محمود عیسیٰ:لیاری کے عوام کو اندازہ ہے کہ یہاںکے مسائل ایوان میں لے جاکر ان مسئلوں کو حل کرنے کی صلاحیت صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے۔اسی وجہ سے لیاری کے اس بار بھی جماعت اسلامی کو ووٹ دیں گے۔