مزید خبریں

امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ113ضلع کیماڑی ،محمد ارشد قریشی ایڈووکیٹ

جسارت :آپ کا مکمل تعارف؟
ارشد قریشی :میرانام محمد ارشد قریشی ایڈووکیٹ ہے‘میری تعلیمی قابلیت بی کام، ایم اے ابلاغ عامہ، ایل ایل بی ہے اور میںوکالت کے پیشے سے وابستہ ہوں۔جبکہ اس سے قبل بطور اکائونٹنٹ، آڈیٹر، رپورٹر اور نیوز چینل میں بطور کوآرڈینیٹر، ریسرچر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کام کرچکا ہوں۔
جسارت: آپ کے حلقہ صوبائی اسمبلی کا حدود اربعہ کیا ہے اور کون کون سے علاقے شامل ہیں؟
ارشد قریشی:صوبائی حلقہ پی ایس 113، (بلدیہ ٹائون) کیماڑی سے جماعت اسلامی کی جانب سے امیدوار ہوں۔ اس حلقے میں سیکٹر 5/J، سیکٹر A/3، سیکٹر B/3 ہے۔ سیکٹر C/3، سیکٹر D/3، سعید آباد، گلشن غازی، عابد آباد، اسلام نگر، آفریدی سرحد کالونی، حبیب آباد، کوکن کالونی، غوث نگر، مسلم مجاہد کالونی، چورواڑ کالونی، شہنشاہ کچھی کالونی، پٹنی محلہ، گجرات کالونی، عرب محلہ، ترک کالونی، دہلی کالونی، شجاعت کالونی، کمہار واڑہ، قریشی محلہ، دلاور محلہ، بلوچ محلہ، سید محلہ، پور بندر، کتیانہ محلہ، رشید آباد، اولڈ لیبر اسکوائر، نیو لیبر اسکوائر، گلشن لیبر، جی سی ٹی کالونی، پوسٹل کالونی، پٹھان کالونی، ہارون آباد، حسرت موہانی کالونی اور دیگر علاقے شامل ہیں۔
جسارت : ووٹر کی تعداد، مرد و خواتین اور یہاں کی آبادی کتنی ہے؟
ارشد قریشی:پی ایس 113میں مرد و خواتین ووٹروںکا تعداد2لاکھ 363 ہے۔
جسارت: آپ کے حلقہ انتخاب پی ایس کے 10بڑے مسائل کون سے ہیں؟ مختصر بتادیں۔
ارشد قریشی: بیشتر علاقے پینے کے پانی سے محروم ہیں۔دو تہائی حلقے میں گیس کا انفرااسٹرکچر بوسیدہ ہو کر تباہ ہوچکا ہے ‘گیس لوڈشیڈنگ سے عوام کی زندگی بری طرح متاثرہے‘ جماعت اسلامی کی کوششوں سے ایک تہائی حلقے میں گیس کا نیا انفرااسٹرکچر ڈالا جاچکا ہے۔
سیوریج کا نظام تباہی کے دہانے پر ہے‘ گٹر لائنیں بڑی تعداد میں ٹوٹی ہوئی ہیں اور مختلف علاقوں میںڈھکن موجود نہیں ہیں‘ صفائی کا مسئلہ گھمبیر ہے۔ جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر اور انبار موجود ہیں ‘سڑکیں زیادہ تر انتہائی خستہ حال ہیں جن کی وجہ سے آمدورفت میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ 7بجلی کی لوڈشیڈنگ موسم سرما میں زور و شور سے جاری ہے۔ لوگوں کا کاروبار اور گھریلو زندگی بری طرح متاثر ہے۔ شناختی کارڈ کے حصول کے لیے لوگوں کوشدید مشکلات کا سامنا ہے‘ لاتعداد شہری شناختی کارڈ سے محروم ہیں۔صحت کے مسائل سنگین ہیں۔ پورے حلقے میں کوئی ایک بھی سرکاری اسپتال اور میٹرنٹی ہوم کی سہولت موجود نہیں ہے۔
جسارت: آپ کے حلقے میں اس سے قبل سابق رکن صوبائی اسمبلی کون تھے اور انہوں نے کیا کام کیے ہیں؟
ارشد قریشی:اس حلقے سے اس سے گزشتہ پانچ سال سے ٹی ایل پی کے ایم پی اے مفتی قاسم فخری تھے جنہوں نے پورے پانچ سال کوئی کام نہیں کرایا۔ حتیٰ کہ کوئی ایک مین ہول کا ڈھکن تک فراہم نہیں کرسکے۔ 2018ئمیں پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا اور ان کی نااہلی کے بعد 16 سے 17 مہینے PPP کے قادر مندوخیل ایم این اے رہے۔ دونوں نے اس حلقے کی عوام کے لیے ایک دھیلے کا بھی کام نہیں کیا۔
جسارت:سوال: جیتنے کے بعد آپ کی ترجیحات کیا ہوں گی؟
ارشد قریشی:۔ بلدیہ ٹائون کے واحد ماڈل پارک کو تباہ کرکے کرائے پر چلایا جارہا ہے۔ جیتنے کے بعد عوام کے لیے وہ تمام بنیادی سہولیات بحال کرائی جائیں گی جن کے لیے آئین پاکستان نے ریاست کو پابند کر رکھا ہے کہ یہ بنیادی سہولیات ملک کے ہر شہری کو بغیر مانگے فراہم کی جائیں۔
جسارت: لوگ جماعت اسلامی کو کیوں ووٹ دیں؟
ارشد قریشی:کراچی کی طرح اس حلقے میں سابقہ ناظم کراچی نعمت اللہ خان نے اس ٹاؤن میں دوسری سیاسی پارٹی کا ناظم ہونے کے باوجود ریکارڈ کام کرائے تھے جوکہ یہاں کی عوام کو اب تک یاد ہے۔اور اس وقت شہر کراچی میں عوام کی واحد آواز حافظ نعیم الرحمن اور جماعت اسلامی ہے جوکہ عوام کا ہر مسئلے کو اپنا مسئلہ سمجھتی ہے۔