مزید خبریں

دنیا کی اسرئیل نوازی سے یوکرین مایوسی کا شکار

کیف (انٹرنیشنل ڈیسک) یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ مغربی ممالک جنگ میں یوکرین کی امداد کرنے پر ہچکچاہٹ کے شکار ہیں جس سے روس کے حوصلے بلند ہورہے ہیں۔ خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی سرکاری دورے پر لتھوانیا پہنچے ،جہاں انہوں نے اپنے ہم منصب سے ملاقات کی اور روس یوکرین جنگ پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں یوکرینی صدر نے کہا ہے کہ پیوٹن کبھی یوکرین پر مسلط جنگ کو کبھی ختم نہیں کریں گے جب تک ہم سب مل کر روسی جنگ کو منطقی انجام تک نہیں پہنچا دیتے۔ زیلنسکی نے متنبہ کیا کہ پیوٹن کا مقصد صرف یوکرین پر قبضہ نہیں اور اس پر رکیں گے نہیں بلکہ لتھوانیا، لٹویا، ایسٹونیا، مالڈووا کا اگلا نمبر ہو سکتا ہے ۔ یہ سلسلہ اس وقت تک نہ رکے گا جب تک کہ مغربی ممالک اسے روکنے کے لیے جنگ میں شامل نہ ہوں گے۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے شکوہ کیا کہ مغربی ممالک کا ہماری مدد نہ کرنے میں ہچکچاہٹ سے روس کے حوصلے بڑھ رہے ہیں۔واضح رہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کو 2 سال ہوچکے ہیں اور 4علاقوں کو فتح کرکے روس انھیں اپنا حصہ قرار دے چکا ہے ۔ ادھر مغربی ممالک یوکرین کی مدد کے اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں۔دوسری جانب روس نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی ایف 16طیارے یوکرین کے لیے کارآمد ثابت نہیںہوں گے۔ یوکرین گزشتہ موسم گرما کے ناکام جوابی حملے کے بعد ایک اور حملے کے لیے فوری طور پر اپنی افواج کو تیار نہیں پائے گا۔