مزید خبریں

ٹھیکیداری نظام مزدوروں کے لیے ناسور ہے‘ لیاقت ساہی

مزدور رہنما لیاقت علی ساہی نے ملک بھر کے اداروں میں غیر آئینی طور پر کنٹریکٹ اور تھرڈپارٹی کنٹریکٹرکے ذریعے مستقل پوسٹوں پر کی جانے والی بھرتیوں پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی انڈسٹریل ریلیشن ایکٹ میں تمام ورکرز کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے کہ وہ ٹریڈ یونین کی سرگرمیوں کا حصہ بن سکتے ہیں لیکن اس کے لیے ورکرز کو اداروں میں سی بی اے یونینز کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا بدقسمتی سے اداروں میں پاکٹ یونینز نے محنت کشوں کے مسائل میں اضافہ کردیا ہے سونے پر سہاگہ رجسٹرار ٹریڈ یونینز وفاقی اور صوبائی نے بھی اپنی ذمہ داری اس سلسلے میں ادا نہیں کی جس کی وجہ ورکرز انجمن سازی کا حصہ نہیں بن سکے اور غیرمحفوظ تصور کرتے ہیں چونکہ جب کنٹریکٹ ورکرز اور تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ ورکرز یونین بنانا چاہتے ہیں اور یونین کی ممبر شپ لیناچاہتے ہیں تو اداروں کی انتظامیہ طاقت کے بل بوتے پر ورکرز کو ملازمت سے برطرف کرنے کے غیر آئینی حربے استعمال کرتی ہے جس میں وہ ٹریڈ یونینز کے نمائندے جو انتظامیہ کے ٹاؤٹ کا کردار ادا کرتے ہیں وہ انتظامیہ کی بیساکھیاں بن کر ورکرز کو مزید مسائل میں الجھا دیتے ہیں جس کی وجہ سے کنٹریکٹ ورکرز اور تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ ورکرز ٹریڈ یونین میں شامل ہوکر اپنا کردار ادا نہیں کررہا جس کی وجہ سے سوشل سیکورٹی کی رجسٹریشن سے محروم ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے بنیادی حقوق کے لیے بھی کھڑے ہونے کے لیے تیار نہیں ہیں یہی عمل ٹریڈ
یونینز کی تباہی کا سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کو پارلیمنٹ کی سطح پر جو اپنا کردار ملک دستور کے آرٹیکل 17 اور آئی ایل او کنونشن 87اور 98 پر عمل درآمد کرانے کے ساتھ پارلیمنٹ سے منظور شدہ لیبر قوانین پر بھی عمل درآمد نہیں کراسکے، یہی وہ بنیادی سوال آج سیاسی پارٹیوں کا پیچھا کررہاہے جس کی وجہ سے سیاسی پارٹیوں کی کارکردگی پر سوال اْٹھ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ ٹریڈ یونینز کی قیادت اور سیاسی پارٹیوں کی قیادت اپنی ماضی کی پالیسیوں پر نظرثانی کریں اور ورکرز کو بھی ووٹ کی پرچی کا احترام کرنا ہوگا ایسے لوگوں کے چہروں سے نقاب اتارنے ہوں گے جو ٹریڈ یونین کی بنیاد اداروں میں ورکرز کے خلاف انتظامیہ کے سہولت کاری کا کردار ادا کررہے ہیں۔