مزید خبریں

حلقہ بندی کا کام بہر صورت 26ستمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت

 

اسلام آباد(آن لائن )الیکشن کمیشن نے اگلے عام انتخابات کے لیے حلقہ بندیاں 26ستمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔پیر کے روز انتخابی حلقہ بندیوں کا جائزہ لینے کے لیے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں حلقہ بندی کمیٹیوں کے کام کی رفتار کا جائزہ لیا
گیا اور صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا گیا، اس موقع پرحلقہ بندی کمیٹیوں کو سختی سے ہدایت کی گئی کہ وہ ہر صورت 26 ستمبر تک حلقہ بندیوں کا کام مکمل کریں تاکہ 27 ستمبر کو ابتدائی حلقہ بندیوں کی اشاعت کو ممکن بنایا جا سکے۔دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کی نگرانی اور شفافیت کے لیے جدید ترین سہولیات سے آراستہ الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سینٹر تشکیل دیدیا ہے ،الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سینٹر عام انتخابات کے موقع پر حالات کی نگرانی کرے گا اور موقع پر فیصلے کیے جائیں گے۔ پیر کے روز الیکشن کمیشن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں جدید تقاضوں پر مبنی الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سینٹر کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دی گئی اس موقع پر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ ہارون شنواری نے کہاکہ مانیٹرنگ کنٹرول سینٹر کے قیام کا مقصد اگلے عام انتخابات کی مؤثر نگرانی کرکے انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔ انہوںنے کہاکہ عام انتخابات کے موقع پر شکایات کے اندراج کے لیے یو اے این نمبر لیا گیا ہے جس کے ساتھ 10لائنیں منسلک ہوںگی اس کے علاوہ تمام حلقوں سے وٹس ایپ کے ذریعے سے بھی شکایات کنٹرول روم میں دی جا سکیں گی اور ان شکایات پر جلد از جلد احکامات جاری کیے جائیں گے۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن کے اسپیشل سیکرٹری آصف حسین نے کہاکہ مانیٹرنگ کنٹرول سینٹر صوبے اور اضلاع کی سطح پر قائم تمام کنٹرول رومز سے منسلک ہوگااور لمحہ بہ لمحہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ عام انتخابات کے موقع پر حساس یا انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر نصب کیمرے اس سسٹم کے ساتھ منسلک نہیں ہوںگے جبکہ پولنگ اسٹیشنز پر 3 حصوں میں سیکورٹی تعینات ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ اس نظام کو سائبر حملوں سے بچانے کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس موقع پر ڈائریکٹر پی ایم یو کرنل(ر) سعد نے کہاکہ کنٹرول سینٹرآف لائن نہیں بلکہ آن لائن ہوگا اورموصول ہونے والی شکایات پر فوری فیصلے ہوںگے۔ انہوں نے کہاکہ عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کے 300 مانیٹرنگ افسران کو مرکزی کنٹرول سینٹرسے منسلک رکھنے کے لیے ٹیبلٹس دیے جائیں گے ، الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سینٹر میں 12 لنکڈ ایل ای ڈیز نصب کی گئیں ہیں جس سے عام انتخابات ،بلدیاتی اور تمام ضمنی انتخابات کی مانیٹرنگ کی جائے گی، اس سسٹم کے تحت 200 مانیٹرز کے ساتھ آن لائن اجلاس ہوسکے گا جبکہ عام انتخابات کے موقع پر ووٹرز،امیدوار اور دیگر لوگ شکایات درج کرا سکیں گے، انتخابات کے علاوہ انتخابی مہم کی بھی مانیٹرنگ ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ انتخابات کو شفاف بنانے میں یہ نظام بہتر کام کرسکے گا یہ نظام انتخابی خلاف ورزیوں کے شواہد جمع کرے گا اوراس نظام سے ریٹرننگ افسران کو فیصلہ سازی میں آسانی ہوگی، اس موقع پر سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ انتخابی نتائج کو3 طریقوں سے مرتب کیا جائے گا، ملک میں جہاں پر بھی انٹرنیٹ نہیں ہوگا تو آف لائن سسٹم کام کرے گااور اگر آن لائن یا آف لائن نظام نہ ہوا تو ہارڈ کاپی کے تحت نتائج وصول کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ عام انتخابات ماضی کے انتخابات سے الگ ہوںگے اور انتخابات کی شفافیت کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اس موقع پر مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کے حکام نے بتایا کہ جہاں انٹرنیٹ کنیکٹویٹی کے مسائل ہوںگے وہاں کے لیے الگ حکمت عملی بنا رہے ہیں ،حکام نے کہاکہ پاکستان میں 100 فیصد انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی نہیں ہے۔