مزید خبریں

سب سے بڑا مسئلہ لاپتا افراد کا ہے،چیف جسٹس بلوچستان

 

کوئٹہ (نمائندہ جسارت)بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمدہاشم کاکڑ نے کہا ہے کہ صوبے میںسب سے بڑا مسئلہ لاپتا افراد کا ہے ،بلوچستان میں مسخ شدہ لاشیں برآمد ہو رہی ہیں ، غیرت کے نام پر خواتین کو قتل کر دیا جاتا ہے،بطور چیف جسٹس صوبے کے مسائل پر خاموش نہیں رہوں گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے اور جسٹس نذیر لانگو کی ریٹائرمنٹ کے اعزا میں کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس بلوچستان جسٹس ہاشم کاکڑ کا نے کہا کہ لاپتا افراد بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے بلوچستان میں ہمارے بچوں کی مسخ شدہ لاشیں ملتی ہیں۔ہمارے صوبے کے نوجوان لاپتا ہوتے ہیں اور ان کے خاندان کو ان کا علم تک نہیں ہوتا،غیرت کے نام پر بے گناہ لوگوں کو مارا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ تعطل کے شکار مقدمات جلد نمٹا ئے جائیں گے۔ چیف جسٹس ہاشم کاکڑ کا کہنا تھا کہ میں بلوچستان کے مسائل پر خاموش نہیں رہونگا،نصیر آباد میں غیرت کے نام پر جھوٹے الزامات میں 300 خواتین کو قتل کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ قلات کی تحصیل منگوچر میں سڑک کنارے 20 غیر مکمل بلڈنگز کھڑے ملے 2014 کے بعد اس پر کام نہیں ہوا تقریباً 2 ارب روپے کا خرچہ آیا ہے۔چمن ماسٹر پلان پروجیکٹ 1 ارب 79 کروڈ روہے خرچ ہوئے ہیں۔