مزید خبریں

شیرافضل مروت کی عبوری ضمانت 22مئی تک توسیع

پشاور(آن لائن)پشاور ہائی کورٹ نے شیر افضل مروت کی عبوری ضمانت 22مئی تک توسیع دیتے ہوئے متعلقہ اداروں کوگرفتاری سے روک دیا تفصیلات کے مطابق ممبرقومی اسمبلی شیرافضل مروت کی ایف آئی آرز منسوحی کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ،شیرافضل مروت نے کہا کہ میرے خلاف سیاسی بنیادوں پر ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں، ان کو منسوح کیا جائے۔ میرے خلاف صوبے میں 23 ایف آئی آرز درج کئے گئے ہیں۔ جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ کے ریمارکس نے کہا کہ آپ کے خلاف تو ایف آئی آرز ہونے تھے آپ صوبے میں ہر جگہ گھوم رہے تھے،پھر تو ایف آئی آرز ہونے تھے۔شیرافضل مروت نے کہا کہ عید کے بعد پنجاب جارہے ہیں احتجاجی تحریک شروع کرینگے ،ہوسکتا ہے وہاں زیادہ مقدمات ہمارے خلاف بنے۔ عدالت نے شیرافضل مروت کی عبوری ضمانت 22 مئی تک توسیع کردی، عدالت نے متعلقہ اداروں کو شیرافضل مروت کی گرفتاری سے روک دیا۔ عدالت نے سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی۔ علاوہ ازیں بانی پی ٹی آئی رہا نہیں ہوتے تو ملک بھر میں احتجاجی تحریک چلائی جائے گی ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو بھی خط لکھا تھا، کوئی شنوائی نہیں ہوئی، ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی کے رہنماءشیر افضل مروت کی ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع پر میرے خلاف گیارہ فوجداری مقدمات درج ہوئے، کے پی پولیس نے عوام کے ساتھ ناروا سلوک رکھاآج بھی وہ پولیس افسران اپنی سیٹوں پر براجمان ہے، ابھی کے پی پولیس میں پرائس پوسٹنگ کی جا رہی ہے،اس آئی جی کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے، آئی جی نے صوبے کی روایات کو پامال کیا۔