مزید خبریں

مرحبا رمضان۔متحدہ عرب امارات میں رمضان المبارک کی تیاریاں عروج پر

متحدہ عرب امارات میں رمضان المبارک کی تیاریاں عروج پر ہیں ،ساجد کے ساتھ افطار کے خیمے لگانے کے انتطامات کیے جارہے ہیں ، ویسے تو یہاں ہر مسجد ہی قابل دید ہے ، خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے ، ہر طرح کی سہولیات سے آرستہ ہے ، آئمہ اکرام ہر نماز میں ایسے قران پاک کی تلاوت کرتے ہیں کہ نمازی نیت باندھنے کے بعد خود کو حرم پا ک میں محسوس کرتا ہے اور بے اختیار اس کا تعلق اللہ رب لعزت سے جڑ جاتا ہے اور وہ وقت کی قید سے آزاد ہوجاتاہے مگر رمضان المبار ک میں صورتحال سیر کا سوا سیر یا سونے پر سہاگہ کی سی ہوتی ہے ، مساجد کو رمضان المبارک کے لیے خصوصی طور پر آراستہ کیا جارہاہے ، ویسے تو ہر نماز میں ہی مساجد بھر جاتی ہیں مگر رمضان المبار میں یہاں پر مساجد کے اندر ،باہر، صحن ،حتی کہ سڑکیں تک بھر جاتی ہیں اور فرزندان توحید خدائے بزرگ و برتر کے حضور اپنی عاجزی کا اظہار کرتے ہیں ۔

ماہ مقدس میں بڑی مارکیٹس اشیائے خوردونوش پر خصوصی آفر دے رہی ہیں ، مالز ، اور مارکیٹس کے نمائندے آئے روز کھانے پینے کی اشیا پر خصوصی رعائیت کے اطلاعی ضمیمے بانٹتے نظر آرہے ہیں ،بعض جگہوں پر تو شعبان یعنی رمضان سے ایک ماہ پہلے ہی کھانے پینے سے لے کر پہننے اوڑھنے کی تمام ضروری اشیا پر مارکیٹوں میں قیمتوں میں کمی کردی گئی ہے ، تاکہ کہ لوگ پہلے ہی خریداری کر لیں، ہر کسی کی کوشش ہے کہ عوام الناس کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جائے تاکہ خلق خدا ، ماہ مقدس میں بھرپور طریقے سے ،فکر معاش سے بالا تر ہوکر عبادت کرسکے ،خصوصی آفرزکا یہ سلسلہ نہ صرف رمضان المبارک سے پہلے بلکہ ماہ مقدس کے دوران بھی جاری رہتا ہے ، ہر طرف افطار کے خصوصی انتظامات ہوتے ہیں اور یہ سب کچھ اس لیے ہے کہ حکومت وقت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہروقت کوشاں ہے ، ریاستی ادارے عوام کی فلاح کے لیے ہر وقت متحرک ہیں ، ہر ادارہ ، ہر فر د ، د ن ، رات اپنے فرائض پوری تندہی کے ساتھ ادا کرنے میں مصروف عمل ہے ، اسلامی جمہوریہ پاکستان کو برادر اسلامی ملک سے سیکھنے کی ضرورت ہے جہاں پر صور تحال کچھ یوں ہوتی ہے

تاجر حضرات
ہمارے (اکثر) تاجر حضرات ماہ مقدس کے دن رات اس بھاگ دوڑ میں خرچ کرتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ منافع کمایا جاسکے ، تاجر حضرات کے ہاں رمضان المبارک نیکیوں کے سیزن کی بجائے کاروباری سیزن کہلاتا ہے ، سال بھر کا رکا ہوسٹاک اس ماہ مقد س میں فروخت کرنے کی بھرپور کوشش کی جاتی ہے ، خاص طور ر دال چنا کا ملاوٹی بیسن ، غیر معیاری سرخ مرچ، میدہ ، غیری معیار کھانے کا تیل ، کھجور، جانوروں کے کھانے قابل آٹا اور دیگر ضروری اشیا فروخت کرکے بھرپور انداز میں منافع کمانے کی کوشش کی جاتی ہے ۔