مزید خبریں

الرجی کے علاج سے زیادہ بہتر احتیاط ہے، ڈاکٹرز

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)الرجی کی بیماری کا عالمی ویک کے حوالے سے لیاقت یونیورسٹی اسپتال حیدرآباد کے شعبہ ای این ٹی کی جانب سے سول اسپتال حیدرآباد میں آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا ، جس میں اسپتال کی انتظامیہ ، پروفیسرز، ڈاکٹرز ، نرسنگ، پیرامیڈیکل اسٹاف اور سول سوسائٹی کے عہدیدار وں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر واک کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت یونیورسٹی اسپتال حیدرآباد و جامشورو کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر مبشر علی کولاچی ، ڈائریکٹر ایڈمن عبدالستار جتوئی، اسپتال کے ای این ٹی کے شعبے کے چیئرمین پروفیسر سرجن ڈاکٹر مشتاق علی میمن، پروفیسر سرجن ڈاکٹر ارسلان شیخ اور ڈاکٹر منظور علی میمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ الرجی کی بیماری کے علاج سے زیادہ بہتر احتیاط ہے جس کے کرنے سے اس بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ الرجی کی بیماری ایک عالمی مسئلہ ہے یہ جسم کے اندرونی مدافعتی عمل میں خلل پیدا کرتی ہے لیکن اس کی علامتوں کی شدت ظاہری آلودگی ہے جس میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ الرجی کی خاص علامتوں میں ناک سے پانی اور چھینکیں آنا، ناک میں خارش ہونا ، آنکھوں کا سرخ ہوجانا ، ناک اور کان کا بند رہنا شامل ہے۔ اس کے ساتھ کچھ پیچیدگیاں بھی ہوجاتی ہیں جن میں سردرد ہونا ، بار بار خون کا آجانا اور اس سے بڑھ کر دمہ جسے آستمہ کہتے ہیں ہوجانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس بیماری سے بچنے کا ذریعہ اپنے ماحول کو الرجی فری ماحول بنانا ، گھروں کی صفائی رکھیں، بعض گھروں میں یہ پالتو جانوروں اور گھروں میں موجود پردوں اور قالینوں میں بھی ہوجاتی ہے اگر ایسا ہوتو ان کو ہٹادیا جائے اس کے علاوہ درخت اور پودے بھی الرجی کا ذریعہ ہوتے ہیں۔