مزید خبریں

کراچی میں بارش سے نظام درہم برہم،700 فیڈرز ٹرپ کر گئے ،2 زخمی،مئیر غائب

کراچی ( رپورٹ \محمد علی فاروق ) کراچی میں ہفتے اور اتوارکی رات سے شروع ہونے والی بارش سے شہر کا نظام زندگی درہم برہم ہوگیا‘700سے زاید فیڈرز ٹرپ گئے‘ رات گئے تک بجلی بحال نہ ہوسکی‘ سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے کے باعث بدترین ٹریفک جام‘ شہریوں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا ‘ کئی علاقوں میں پانی میں کرنٹ کی اطلاعات‘ میئرکراچی غائب‘بارش کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ۔بارش کے باعث کشمیر روڈ پاک چائنا پارک کی دیوار گرنے سے 64سالہ جنید اور 35سالہ وسیم زخمی ہوئے ۔تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں موسم سرما کی پہلی بارش سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیاہے۔ابر رحمت برسنے کے ساتھ کراچی کے علاقوں کورنگی، ڈیفنس، کھارادر اور ملیر کے علاقوں میں درجہ حرارت 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرگیا جبکہ اورنگی ٹائون، سعید آباد، نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد، گلشن اقبال، اولڈ سٹی ایریا، کورنگی، لانڈھی، ناظم آباد، لیاری اور ملیر کے نواحی علاقوں میں موسلا دھار بارش ریکارڈ کی گئی ، بارش کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔سرجانی ٹاؤن ،نارتھ کراچی، گلشن معمار، اسکیم 33، منگھو پیر ، اورنگی ٹاؤن،تیسر ٹاؤن، بحریہ ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد ، صدر ، آئی آئی چندریگر روڈ ، ہاکس بے، ماڑی پور روڈ، لیاری، جہانگیر روڈ، لیاقت آباد، عائشہ منزل، گلشن حدید اور ناظم آباد میں کہیں ہلکی اورکہیں تیز اور موسلا دھار بارش ہوئی۔ محکمہ موسمیات نے کراچی میں بارش کے اعدادو شمار جاری کردیے ہیں جس کے مطابق سرجانی میں سب سے زیادہ 62 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔کراچی ائرپورٹ پر 41.8، یونیورسٹی روڈ پر 29.8، ناظم آباد میں 23.5 ،نارتھ کراچی میں 33.6، گلشن معمار میں 23 اورکلفٹن میں 39.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔اس کے علاوہ نجی ویدر اسٹیشن کے مطابق بلدیہ ٹاؤن میں 64 ملی میٹر، اورنگی ٹاؤن میں 52.2 ملی میٹر،کیماڑی پورٹ پر 28.8 اور بحریہ ٹاؤن میں 22.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، موسمیاتی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ کراچی کے 90 فیصد حصے میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی ہے، بلوچستان کی ساحلی پٹی سے بادل کراچی میں داخل ہوئے۔بارش کے بعد نشیبی علاقے زیر آب آگئے، ڈیفنس کورنگی روڈ پرپانی جمع اور ٹریفک جام ہوگیا،کئی گاڑیاں خراب ہوگئیں۔ ڈرگ روڈ انڈر پاس میں بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا، شارع فیصل پر ایف ٹی سی پل کے قریب بارش کا پانی جمع ہوگیا، آئی آئی چندریگر روڈ اور ڈاکٹر ضیاالدین احمد روڈ پر بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا اور گاڑیاں بند ہوگئیں، ڈیفنس ویو میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا، سندھ اسمبلی اورگورنر ہاؤس کے اطراف بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا۔بارش کا پانی جناح اسپتال کے گائنی وارڈ کے آپریشن تھیٹر میں داخل ہوگیا ، سول اسپتال کے میڈیکل وارڈ نمبر 3 میں بارش کا پانی داخل ہوگیا، مریض پریشان ہوگئے۔ تیز بارش کے نتیجے میں700سے زاید فیڈر ٹرپ ہونے سے شہر کا بڑا علاقہ بجلی سے محروم ہو گیا،شہر کے کئی مقامات پر سڑکوں پرپانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ۔ ٹریفک پولیس اہلکار بھی بارش کی وجہ سے سڑکوں سے غائب ہوگئے جس کے باعث رات میں کراچی بندرہ گا سے نکلنے والے کنٹینر کے باعث ٹریفک کا مسئلہ مزید سنگین ہو گیا ۔ شارع فیصل انڈر بائی پاس میں پانی جمع ہونے کے باعث صدر سے ائر پورٹ اور ملیر جانے والے ٹریک پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا ۔اطراف کی سڑکوں ناتھا خان،آواری ہوٹل،ملٹری گیٹ،پی ایف برج شاہراہ فیصل پر بھی بدترین ٹریفک جام رہا ،شفیق موڑ،کے ڈی اے چورنگی ،ملیر 15،ملیر کالابورڈ پر بھی گاڑیوں کی قطاریںلگ گئیں ،شہری کئی گھنٹے ٹریفک جام میں پھنسے رہے ۔جبکہ فیوچر موڑ سے سٹی روڈ تک بھی سیوریج بارش اور گڑہوں سے گاڑیاں خراب ہوگئیں جگہ جگہ پانی جمع ہونے کی وجہ سے دواود چورنگی سے 89کورنگی تک ٹریفک کا دباو بڑھ گیا اور انتہائی سست روی سے گاڑیا ں چلائی گئیں ۔شہریوں کو ٹریفک جام کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑااور شہری سڑکوں پر بے بسی کی تصویر بنے نظر آئے۔ٹریفک کا نظام درہم برہم ہونے کے باوجود شہر کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک پولیس اہلکار نظر نہیں آئے اور کئی مقامات پر لوگوں نے خود ٹریفک کو کنٹرول کرنا شروع کردیا۔ٹریفک جام میں متعدد ایمبولینسیں بھی پھنس گئیں اور مریضوں کو اسپتال نہیں پہنچایا جاسکا جبکہ متعدد گاڑیوں کا فیول بھی ختم ہوگیا۔اہم سڑکوں پر ٹریفک جام ہونے کے بعد شہریوں نے اپنی گاڑیوں کا رخ ذیلی سڑکوں پر کردیا ۔بارش سے کئی علاقوں میں نکاسی آب کا نظام بہتر نہ ہونے کے سبب پانی بھی کھڑا ہوگیا۔ دوسری جانب بارش کے باعث فلائٹ شیڈول بھی متاثر ہوئے ۔ ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کے سبب حفاظتی اقدامات کے تحت عارضی طور بجلی بند کی جا سکتی ہے، کے الیکٹرک صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے اور فیلڈ اسٹاف ہائی الرٹ پر ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ شکایت کی صورت میں 118 کال سینٹر، 8119 پر ایس ایم ایس یا کے الیکٹرک سوشل میڈیا پلیٹ فورم پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔