مزید خبریں

امیدوار برائے قومی اسمبلی حلقہ 244ضلع غربی 1عرفان احمد کا خصوصی انٹر یو

عرفان احمد 1981 میں دور طالب علمی میں اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ ہوئے کمپری ہینسو ہائی اسکول عزیز آباد سے ابتدائی تعلیم حاصل کی، بیچلر ڈگری کراچی یونیورسٹی سے حاصل کی ، اسلامی جمعیت طلبہ کالج کمیٹی علاقے کی ذمہ داری رہی ، ضیاء الحق کے آمرانہ دور میں طلبہ یونین اور طلبہ تنظیموں پر پابندی کے خلاف تحریک میں نمایا ں کردار ادا کیا ، ایم کیوایم کے عروج کے دور میں کالجز میں غنڈہ گردی کا مقابلہ کیا ، اسلامی جمعیت طلبہ سے فارغ ہونے کے بعد 1991 میں جماعت اسلامی کی رکنیت کا حلف لیا ، پروفیشنل زندگی میں نیوز پیپر انڈسٹریز سے وابستہ ہوئے انہیں انٹر نیٹ آنے کے بعد دنیا کے انٹر نیٹ پر اردو زبان میں پہلا اخبار بنا نے کا عزاز حاصل رہا ، جماعت اسلامی مختلف ذمہ داریا ں ادا کرتے رہے 2005میں یونین کونسل کے انتخابات میں چیئرمین کے لیے نامز د امید وار بھی رہے ، مختلف این جی اوز کے ساتھ مل کر گڈا پ ٹاؤن کے پسماندہ اور قدیم گوٹھوں کی بہتری کے لیے مختلف فلاحی کاموں میں اپنا کر دار ادا کیا ۔

ـ، 2024میں جماعت اسلامی کی جانب سے این اے 244کے نامزد امیدوار ہیں اورعلاقے میں ان کے فلاحی کاموں کے باعث ان کی کامیابی یقینی ہے ۔ ان کے حلقہ انتخاب میں گلشن معمار مکمل ، عباس گوٹھ ، تھارو مینگل گوٹھ ، عبداللہ گبول گوٹھ ، خدا کی بستی ، لیاری تیسر ٹاؤن ، سرجانی ٹاؤن مکمل ، یونین کونسل کے ساتھ ، منگھو پیر ٹاؤن یونین کونسل نمبر 4سے 13 اور یونین کونسل نمبر ون بھی شامل ہے ۔این اے 244کل ووٹر ز کی تعداد 154857 ہے ،جب کہ اس میں تین صوبائی اسمبلی کی نشستیں شامل ہیں جس میں پی ایس ، 116 میں (گلشن معمار ، گلشن سرجانی ، خدا کی بستی ، تیسر ٹاؤن شامل ہے اس میں کل ووٹرز کی تعداد ( 50920) شا مل ہے ، جبکہ پی ایس ،117 میں ( سرجانی ، ٹاؤن مکمل ہے اس میں کل ووٹر ز کی تعداد ( 103937) ہے اسی طرح پی ایس ،118 میں ( منگھو پیر یو سی 2 شامل ہے جس میں کل ووٹر ز کی تعداد ( 135391) ہے ۔ حلقہ انتخاب میں سب سے زیا دہ اردو بولنے والے ، جبکہ دو سرے نمبر سندھی ، بلوچی قوم آباد ہے ، بعد ازاں پختون اور پنجابی آبادی شامل ہے ، پختون آباد ی تو بہت بڑی تعداد میں ہے مگر ان کے ووٹ ان کے آبائی علاقوں میں منتقل کر دیے گئے ہیں ۔

عرفان احمدکا نمائندہ جسارت محمد علی فاروق سدوزئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اجتماعی جد جہد کا نام ہے ،یقینا قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کا کام قانو ن سازی اور اس پر عملدار آمدہے شہر کے تر قیاتی کام یا انفرا اسٹرکچر کے مسائل کو حل کر نا بنیادی طور پر بلدیاتی اداروں کا ہے ،ہمارے ہاں بد قسمتی سے سیاستدانوں اور حکمرانوں کی ملی بھگت سے بلدیاتی اداروں کو مفلوج کر دیا جاتا ہے ان کا سارا فنڈز قومی و صوبائی اسمبلی کے نما ئندوں کو بانٹ دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے قانون ساز اسمبلی کے ممبران قانون سازی چھو ڑ کر اس فنڈ کی لو ٹ مار میں اپنا حصہ حاصل کرنے کے لیے جدو جہد کرتے ہیں دیکھا جائے،ایم این اے و ایم پی اے کے پا س کوئی محکمہ ایسا انہیں ہے جو یہ سارے کام کرتا ہو جبکہ بلدیاتی نمائندوں کے پاس ان کاموں کے کرنے کے لیے تمام محکموں کا اختیار ہے ، اس تمام صورت حال کے باوجود بلدیاتی اداروں کو متحرک کرنے کی کوشش کی جائے گی تمام تر قیاتی فنڈ قومی اور صوبائی نمائندوں کے بجائے بلدیاتی منتخب نمائندوں کے سپر د کئے جائیں گے ان ہی سے کام کرانے کی کوشش کریں گے، جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹیاں الخدمت کراچی پہلے سے میدان عمل میں موجود ہیں اختیار ملنے کے بعد ان کاموں میں مزید بہتری آئے گی ۔
حلقہ این اے 244مسائل کی آماجگا ہ ہے سیاسی جماعتیں مافیاز بنی ہوئی ہیں‘نیک محمد

ریلوے کے محکمے سے ریٹائرڈ نیک محمد نے جسارت سے گفتگو کر تے ہوئے بتا یا کہ این اے 244میں بے تحاشہ کچی آبادیاں ہیں جو پانی ، بجلی ،گیس ، سیوریج اور ٹو ٹی پھوٹی سڑ کوں کے مسائل کی آماجگا ہ بن چکا ہے ،ان سارے مسائل کو حل کرنے کے لیے مختلف حکومتی سیاسی جماعتوں کی سر پر ستی میں مافیا ز بنی ہوئی ہیں جو کہ انسانی بنیادی ضروریا ت پر قابض ہیں مافیا عوام کو بے تحاشہ لو ٹ رہی ہیں ، اس حلقہ انتخاب میںعوام نے زندگی پھر کی جمع پونجی سے زمین خرید یں جن پر بعد ازاں لینڈ مافیا نے قبضہ کر لیا اور بے بس عوام اپنے پلاٹوں کے لیے در بد پھر تے رہے ، اس حلقہ انتخاب میں لا قانونیت امن وامان کی بحالی کا بھی فقدان ہے ، دن دھاڑے لوگ اپنے گھروں اور سڑکوں پر لٹ جاتے ہیں موٹر سائیکل ، موبائل ، اور گاڑیوں سے محروم کر دیا جاتا ہے ، مزاحمت کریں تو جان سے بھی ہاتھ دھونے پڑ جاتے ہیں ۔ ہمیں امیدہے کہ عرفان احمد اس حلقے سے منتخب ہوکر عوام کو سرکاری سرپرستی میں بنائی گئی مافیاز سے نجا ت دلا نے کے لیے قانون سازی کریں گے اور جائیداوں سے محروم کئے گئے غریب و متوسط طبقے کو ان کی جائیدادیں واپس دلو انے اور زندگی بھر کی جمع پونجی کو لوٹنے والے جرائم پیشہ عناصر کی بیخ کنی کرنے میں اپنا کر دار ادا کریں گے ۔