مزید خبریں

چین اور روس میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ تعلقات کو برقرار رکھنا اور فروغ دینا فریقین کے مفاد میں ناگزیر ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق بیجنگ کے دورے پر موجود روسی وزیر اعظم میخائل میشوستن نے چینی صدرشی جن پنگ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران شی نے کہا کہ چین روسی عوام کی طرف سے منتخب کردہ ترقی کے راستے پر چلنے کی حمایت کرتا ہے ۔ دونوں ممالک نے حکومتوں، قانون ساز اداروں، سیاسی جماعتوں اور مقامی حکومتوں کی سطح پر ملاقاتیں کرکے مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو فروغ دیا ہے۔چین اور روس نے 2023 ء کے لیے طے شدہ ہدف 200 ارب ڈالر کے تجارتی حجم کو 11 ماہ میں پورا کر لیا ہے، جو کہ اقتصادی تعلقات اور تعاون کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔دوسری جانب چین نے کوریا جزیرہ نما کے مغرب میں مشرقی بحیرہ چین میں بحری مشقیں شروع کر دیں۔ چین وزارت دفاع کے جاری کردہ بیان کے مطابق چین پیپلز لبریشن شمالی فرنٹ کے کمانڈ آفس سے منسلک بحری بیڑے نے 3روزہ مشقیں شروع کیں،جن میں میزائل اور بحری جہازوں سے فائرنگ، فضا سے بحری دفاع، جاسوسی و جوابی کارروائی کی تربیت شامل ہے۔ ادھر جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ 2 چینی اور 4 روسی طیاروں نے کوریا کی فضائی حدود کی خلا ف ورزی کی ہے۔ جاپان نے بھی بحیرہ جاپان پر 2 چینی اور 2 روسی طیاروں کی پرواز کا دعویٰ کیا ہے۔ جنوبی کوریا اور جاپان نے اپنے بیانات میں ان خلاف ورزیوںکی مذمت کرتے ہوئے چین اور روس کو باز رہنے کا انتباہ دیا ہے۔ واضح رہے کہ یوکرینی جنگ کی وجہ سے روس اور چین کے تعلقات تیزی سے پروان چڑھے ہیں۔