مزید خبریں

امریکا کی اسرائیل نوازی ، حوثیوں کو دوبارہ دہشت گرد قرار دینے پر غور

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ امریکا اپنے شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ تجارتی جہازوں کی حفاظت اور بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن حوثیوں کو دوبارہ ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینے پر غور کررہا ہے۔کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ حوثیوں کے حملے بند ہونے چاہییں ۔ بہت سے ممالک اس معاملے میں امریکا کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں اور کام جاری ہے۔ ہم دوبارہ حوثیوں کو دہشت گرد قرار دینے پر غور کررہے ہیں لیکن ابھی تک اس حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ حوثی باغی تجارتی بحری جہازوں کو نشانہ بنانے پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔ ہم نے ابھی تک فوجی بحری جہازوں پر کوئی حملہ نہیں دیکھا ہے۔ ہماری فوج میزائلوں کی نقل و حرکت اور ڈرون کو دیکھتے ہی کارروائی کرتی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا، یورپی یونین، نیٹو اور یمن سمیت کئی ممالک نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں بحیرہ احمر میں حوثیوں کی طرف سے بحری جہازوں پر حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔دوسری جانب صنعا میں حوثیوںکے زیر کنٹرول علاقوں میں مسلح شخص نے گھر پر دھاوا بول کر ایک انجینئر کو اس کے اہل خانہ کے سامنے خوفناک انداز میں قتل کر دیا۔مقامی میڈیا نے بتایا کہ صنعا کی ہائل اسٹریٹ پر ایک مسلح شخص نے شکری احمد علی نعمان القدسی نامی انجینئر کے اپارٹمنٹ پر دھاوا بولا اور اسے گولیاں مار کر قتل کردیا ۔ مسلح شخص الاعرج نامی دوسرے شخص کی تلاش میں تھا لیکن اس نے شکری کے اپارٹمنٹ پر دھاوا بولا اور اسے 3گولیاں ماریں ۔ قاتل حوثی گروہ کا مسلح رکن ہے۔ اس نے مقتول کے بیٹے کو دھمکی دی ہے کہ وہ اسے بھی قتل کردے گا۔دوسری جانب حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقے کے حکام نے اس کیس کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا۔