مزید خبریں

بیرون ملک پاکستانی بھکاریوں کی تعداد میں اضافہ لمحہ فکرہے، جاوید قصوری

 

لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا کہ بیرون ممالک پاکستانی بھکاریوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا انکشاف، لمحہ فکریہ اور عالمی سطح پر پاکستان کے وقار کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے۔اس بارے میں میڈیا رپورٹس تشویشناک ہیں۔ہر سال دس لاکھ افراد بیرون ممالک کا رخ کر رہے ہیں۔ایک طرف بھکاریوں کے اس نیٹ ورک کو سختی سے توڑنے کی ضرورت ہے جبکہ دوسری جانب اس گھنائونے دھندے میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتا ر کر کے قانون کی گرفت میں لایا جانا چاہیے۔ عراق اور سعودی عرب کی جیلیں ان پاکستانی بھکاریوں سے بھر چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جاپان جیسے ترقی یافتہ ملک نے پاکستان سے3 لاکھ 40 ہزار ہنرمند افراد کی ڈیمانڈ کی ہے۔مگر بدقسمتی سے صرف 200افراد ہی جاپان بھیجے گئے ہیں۔ بھارت ڈیڑھ لاکھ جبکہ نیپال 91 ہزار ہنرمند افراد کو جاپان بھیج چکے ہیں۔ اس کے علاوہ بنگلا دیش اور سری لنکا سے بھی ہنرمند افراد، جاپان بھیجوائے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے اعداد وشمار کے مطابق ملک کے اندر 50 ہزار انجینئرز بیروزگار ہیں۔ موجودہ ملکی حالات سے دلبرداشتہ ہو کر ہر سال ہزاروں اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد ملک چھوڑ کر دیار غیر آباد ہو رہے ہیں۔ یو اے ای میں 16 لاکھ،جبکہ قطر میں 2 لاکھ پاکستانی کام کرتے ہیں۔ ان ممالک میں سب سے زیادہ 90فیصد گداگر پاکستان کے ہوتے ہیں۔ دکھ کی یہ بات ہے کہ حرم شریف کے اندر سے جتنے بھی جیب کترے پکڑے جاتے ہیں ان میں زیادہ تر پاکستانی ہوتے ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایسے گروہوں کا قلع قمع کرنا ہو گا جو ملک و قوم کے لیے باعث شرم ہیں۔ حکومت سے لیکر نیچے بھکاریوں تک، کشکول پھیلا نے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔