مزید خبریں

شدید مہنگائی متوسط طبقے کو تعلیم چھوڑنے پر مجبور کر رہی ہے،عمیس عزیز

 

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی) اسلامی جمعیت طلبہ کے ڈویژنل ناظم عمیس عزیزنے کہا ہے کہ بڑھتے ہوئے تعلیمی اخراجات غریب اور متوسط طبقے کو تعلیم چھوڑنے پر مجبور کر رہے ہیں‘ حکومتی عدم توجہ اور مہنگائی کے باعث نوجوانوں کی تعلیم متاثرہونے سے قوم زوال کاشکار ہے‘ محکمہ تعلیم کی طرح ہر سرکاری ادارے کی کارکردگی انتہائی خراب ہے انہوں نے کہا کہ پورے معاشرے میں ہر شخص جو اختیار رکھتا ہے وہ اسے اپنی ذات کے لیے استعمال کر رہا ہے‘ ایسی صورت میں اگر ہم نظام تعلیم کی بات کریں گے تو ہر محکمے کی طرح اس میں بھی خرابی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے‘ اب اس میں مزید خرابی کی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کسی بھی ملک و قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے۔ من حیث القوم اس کی اہمیت، ضرورت اور افادیت کو اگر ایک مثال سے واضح کریں تو کسی بھی دوسری مثال کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ قرآن علم کا سر چشمہ ہے‘ اس کے نزول کا پہلا لفظ اقرا ہے اور یہ حکم اس کے ہر مخاطب کو ہے،’’کہ پڑھ‘‘ آج جو زبوں حالی ہم پر مسلط ہے اس کے سینکڑوں اسباب ہیں لیکن ایک اہم سبب تعلیم کو گراں بار کر دینا بھی ہے‘ ۔انہوں نے کہاکہ پرائیویٹ اسکولز کے بعد پرائیویٹ یونیورسٹیز بھی وجود میں آ چکی ہیں جن کے تعلیمی اخراجات برداشت کرنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک کے بہترین نوجوان جن کی اپنے ملک میں تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کی سکت نہیں ہوتی‘وہ یورپ، امریکا اور کینیڈا کی اسکالر شپ آفرز سے فائدہ اٹھانے کے لیے وطن چھوڑ دیتے ہیں‘ بہت کم واپس لوٹتے ہیں باقی وہیں رہنے کو ترجیح دیتے ہیں‘ یہ زوال نہیں تو اور کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ملک میں ہر چیز مہنگی ہو رہی ہے اس کے اثرات معاشرے پر پڑ رہے ہیں‘ تعلیمی اخراجات کا یہ حال ہے کہ اب ایک رجسٹر خریدنا بھی ہر ایک کے لیے مشکل ہو رہا ہے‘ اب بچوں کو پڑھانا ناممکن ہوچکا ہے‘ ہمارے ماضی کے 3 حکمرانوں نے جس طرح ملک چلایا ہے‘ اس سے بہتر تو بیورو کریٹ چلا سکتے تھے‘ موجودہ صورتحال میں یہی کہا جا سکتا ہے کہ اگر 4 لوگ اقتدار میں شامل رہیں گے تو آنے والے 10 سال تک بھی ملک ایسا ہی چلتا رہے گا۔ ہمارے حکمران آئی ایم ایف کے پروگراموں پر عمل درآمد کروارہے ہیں‘ انہیں ملک کے مفادات سے کوئی غرض نہیں ہے‘ شدید مہنگائی میں نجی اسکولز و کالجز کی فیس قوم کی پہنچ سے دور ہورہی ہیں جبکہ سرکاری کالجز اور یونیورسٹی کے بڑھتے ہوئے اخراجات غریب اور متوسط طبقے کو تعلیم چھوڑنے پر مجبور کر رہے ہیں۔