مزید خبریں

امریکی سرحد پر پناہ کے طلب گار جرائم پیشہ گروہوں کے ہتھے چڑھنے لگے

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کی سرحد پر موجود پناہ کے طلب گار افراد جرائم پیشہ گروہوں کے ہتھے چڑھنے لگے ۔ ہیومن رائٹس واچ کے مطابق سیاسی پناہ کے طلب گار شمالی میکسیکو کی ریاستوں کے ساتھ ساتھ میکسیکو کے دیگر حصوں کے بہت سے شہروں میں اپنی باری کا انتظار کرنے پر مجبور ہیں۔ وہاں انہیں منظم طور پر اغوا، بھتا خوری، جنسی حملوں، ڈکیتی اور دیگر بدسلوکیوں کے لیے جرائم پیشہ گروہوں کے ذریعے نشانہ بنایا جاتا ہے۔میکسیکو کے سرکاری اہل کاروں کی مدد سے بھی ایسا کیا جاتا ہے۔ تنظیم نے کہا ہے کہ ون سی بی پی نامی ایک ایپ کے کا استعمال پناہ کی درخواست کے لیے لازمی ہے۔ جو کوئی بھی ڈیجیٹل ایپ سے پیشگی اجازت کے بغیر امریکا کی سرحد پر پہنچتا ہے تو اسے امریکی اور میکسیکو کے سرحدی حکام مسترد کر دیتے ہیں۔اکثر لوگوں کو تکنیکی مشکلات یا زبان کی رکاوٹوں کی وجہ سے ایپ استعمال کرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ایپ صرف انگریزی، ہسپانوی یا ہیتی کریول میں دستیاب ہے۔ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں الزام لگایا گیا کہ بائیڈن انتظامیہ کا پناہ کا ضابطہ اور ڈیجیٹل میٹرنگ پناہ گزینوں کی ان ممالک میں واپسی پر پابندی لگاتا ہے ، جہاں ان کی زندگیوں یا آزادی کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔