مزید خبریں

حضورؐ کی شان میں گستاخی ناقابل معافی جرم ہے، حسین محنتی

کراچی(نمائندہ جسارت)امیرجماعت اسلامی سندھ وسابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے بے جی پی کے ترجمان نورپور شرمااور نوین کمار جندال کی جانب سے پیغمبر اسلام محمدؐ کی توہین والے واقعے کو بھارتی حکومت، مودی اور بے جی پی کی سوچی سمجھی سازش، مسلم دشمنی اور اسلامو فوبیا کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔ بھارتی مسلمانوں کی نسل کشی، بدترین قتل وغارتگری، کشمیر یوں کے لیے زمین تنگ کرنے،آسام،بہار،اترپردیش سمیت کئی ریاستوں میں مساجد، مدارس اور گھروں پر بلڈوزر چلانے،مسلم طالبات کو پردہ اور اسکارف پہننے پر پابندی کے واقعات کے بعد فاشسٹ پارٹی کے ترجمان کی جانب سے پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی اسلام دشمنی اورمسلمانوں کے جذبات کومجروح کیا ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ انتہا پسند بھارتیا جنتا پارٹی نے ہزاروں سال پرانی مساجد کو مندروں میں تبدیل،مدارس کو غیرقانونی قرار دے کر ثابت کردیا ہے کہ وہ دنیا میں مسلم دشمنی میں سب سے آگے ہے،بارہا بی جے پی کے رہنماؤں اورعہدے داروں کے توہین آمیزاورمتنازع بیانات سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، یہ بیانات بھارت میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے عکاس ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عظیم پیغمبر اور دنیا کے سب سے بہترین انسان حضرت محمد ؐ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کی پارٹی رکنیت معطل کرنا ناکافی ہے، اب بھارتی جنتا پارٹی کو مسلم دشمنی اور فاشسٹ ہندوتوا نظریے سے لاتعلقی اختیار کرنا ہوگی، مودی حکومت نے بھارتی اقلیتوںخصوصاً مسلمانوں کے خلاف دھرتی تنگ کردی ہے ،بی جے پی کے فاشسٹ اور نازی ازم سے دنیا بھر کا امن دائو پر لگا ہوا ہے۔صوبائی امیرنے زوردیاکہ بی جے پی ترجمان کے گستاخانہ بیان کے خلاف سخت نفرت کا اظہار اورپیغمبر اسلام ؐ سے عقیدت ومحبت رکھتے ہوئی بھارتی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔