مزید خبریں

اڈیالہ جیل کے کمرہ عدالت کی دیواریں مزید بلند،عمران خان سے سوال کرنے پر پابندی

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) راولپنڈی اڈیالہ جیل میں کمرہ عدالت کا نقشہ تبدیل کردیا گیا، کمرہ عدالت میں 3 شیشے اور لکڑی کی دیواروں کی اونچائی 9 فٹ کردی گئی۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت کی جانب سے میڈیا باکس میں کوریج کے لیے نئے ایس او پیز کا حکم نامہ چسپاں کر دیا گیا، میڈیا باکس میں کیمرا بھی نصب کر دیا گیا۔ایس او پیز کے مطابق میڈیا بانی پی ٹی آئی اور وکلا سے کمرہ عدالت میں سوال نہیں کر سکے گا اور سوال کرنے والے میڈیا نمائندگان کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا جائے گا‘سوال کرنے والے میڈیا نمائندگان پر دوبارہ داخلے پر پابندی ہوگی۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت پر جنگل کے بادشاہ کا نام لیا تھا تو عدالت میں اضافی شیشے اور دیواریں بنا دی گئی ہیں‘ بہاول نگر میں قانون توڑ کر پولیس کو پھینٹی لگائی گئی بعدازاں وائسرائے نے کہا کہ یہ ہمارے بھائی ہیں، ایسا سلوک بھائیوں سے نہیں غلاموں سے کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگل کے قانون کے باعث ملک میں سرمایہ کاری نہیں آئے گی، بادشاہ چاہتا ہے تو نواز شریف کے تمام کیسز معاف ہوجاتے ہیں اور جب بادشاہ چاہتا ہے تو 5 دن میں ہمیں 3 کیسز میں سزا دے دی جاتی ہے‘ ملک میں نہ آئین کی حکمرانی ہے، نہ قانون کی اور نہ جمہوریت کی، قرض لینے سے معیشت اور کرنسی مستحکم نہیں ہوسکتی‘ آئی ایم ایف کے قرض سے ملک میں مہنگائی کی لہر آئے گی‘ تنخواہ دار اور غریب آدمی مارا جائے گا۔ سماعت کے اختتام پر عمران خان نے جج ناصر جاوید رانا سے کہا کہ میری بیوی کی طبیعت خراب ہے‘ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق اینڈوسکوپی ٹیسٹ نہیں کروایا جارہا، 6سال سے میری بیوی بیمار نہیں ہوئی اور 4 ہفتے سے بیمار ہے مگر مکمل طبی معائنہ نہیں ہو رہا، میری بیوی کی صحت کا معاملہ سنجیدہ ہے اس کے ٹیسٹ کروانے کا حکم دیا جائے ۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے خطرہ ہے حکومتی ڈاکٹروں پر اعتماد نہیں کرسکتے، عدالت ڈاکٹر عاصم یونس سے معائنہ کروانے کا حکم دے اور عدالت ڈاکٹر عاصم کو طلب کرے ان سے بشریٰ بی بی سے متعلق رائے لے۔ عمران خان کے مطالبے پر جج ناصر جاوید رانا نے آج 12 بجے ڈاکٹر عاصم یونس سے بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ کرانے کا حکم دے دیا۔