مزید خبریں

امریکا، ٹیسلا کے10فیصد ملازمین برطرف کرنے کا فیصلہ

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) ایلون مسک نے کہا ہے کہ وہ اپنی کمپنی ٹیسلا کے 10 فیصد ملازمین کو برطرف کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ خبر رساں کے مطابق ایلون مسک نے اتنی بڑی تعداد میں ملازمین کی برطرفی کی وجہ کمپنی کو ہر 5 سال بعد منظم کرنے اور ترقی دینے کی کوشش ہے۔ایلون مسک نے کہا کہ کمپنی کی ترقی کے لیے لاگت میں کمی اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنا ناگزیر ہے اور اس کے لیے ہر پہلو کو دیکھنے کے بعد 10 فیصد ملازمین کو فارغ کرنے کا مشکل فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کی برطرفی میرے لیے ہمیشہ سے تکلیف دہ عمل رہا ہے لیکن اس کے بغیر کوئی چارہ کار نہیں۔ ادھر ایلون مسک کے اس بیان کے بعد ٹیسلا کے سینئر نائب صدر سمیت 2بڑے عہدے داروں نے استعفا دے دیا۔واضح رہے کہ ٹیسلا آئندہ برس کی دوسری ششماہی میں روبوٹیکسی لانچ کرنے والی ہے جس کی قیمت 25 ہزار ڈالر تک ہوگی۔دوسری جانب اسمارٹ فون بنانے والی امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے اپنا منفرد مقام کھو دیا۔ مارکیٹ میں گزشتہ سال کی نسبت رواں سال فروخت میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں ایپل کے اسمارٹ فون کی فروخت میں تقریباً 10 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جس سے سام سنگ کو دوبارہ سرفہرست ہونے کا موقع ملا۔ ریسرچ فرم آئی ڈی سی کی ڈیٹا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال جنوری اور مارچ کے دوران اسمارٹ فون کی ترسیل 7.8 فیصد بڑھنے سے سام سنگ کے مارکیٹ شیئر 20.8فیصد ہوگئے۔ آئی فون بنانے والی کمپنی کی فروخت میں نمایاں کمی گزشتہ سال دسمبر کی سہ ماہی میں اس کی مضبوط کارکردگی کے بعد سامنے آئی جب اس نے سام سنگ کو دنیا کے نمبر ون فون بنانے والے کے طور پر پیچھے چھوڑ دیا تھا۔ کمپنی 17.3 فیصد مارکیٹ شیئر کے ساتھ دوسرے نمبر پر واپس آگئی ہے کیونکہ چینی برانڈز ہواوے نے مارکیٹ شیئر حاصل کرلیا۔ اس کے علاوہ شیاؤمی کمپنی چین کی سب سے بڑے اسمارٹ فون بنانے والی کمپنیوں میں سے ایک ہے جس نے پہلی سہ ماہی کے دوران 14.1فیصد کے مارکیٹ شیئر کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔