مزید خبریں

فلسطینیوں کے قتل عام پر عالمی حکمرانوں کی خاموشی المیہ ہے، شمس سواتی

دنیا بھر کے حکمرانوں کی اسرائیل کی بدمعاشی اور فلسطینیوں کے قتل عام اور نسل کشی پر خاموشی شریک جرم ہونے کا اعلان ہے دنیا بھر کے انسان اسرائیلی مظالم پر سراپا احتجاج ہیں۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے واہ کینٹ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی مظاہرہ اور غائبانہ نماز جنازہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ 35 ہزار فلسطینی بچوں کا قتل عام ایک ایک لاکھ فلسطینی شدید زخمیوں تک طبی امداد نہ پہنچے دینا اسرائیل ،امریکہ،مغرب کے حکمرانوں کا انسانیت کے خلاف بدترین جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے سابق وزیراعظم اسماعیل ہانیہ کے تین بیٹوں اور تین پوتوں کا عید کے دن قتل اور اس پر اسماعیل ہانیہ کا صبر امت کے لیڈر کا شایان شان رویہ ہے، ان جذبوں کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی اسلامی ممالک اورپاکستان کے حکمران اس سے سبق سیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کے حکمرانوں کی بے حسی بے غیرتی کی انتہا ہے۔ ان تماش بین حکمرانوں کا امت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایک وقت آئے گا کہ یہ حکمران عوام کے غیض وغضب کا شکار ہوں گے۔ عالمی طاقتیں اور اقوام متحدہ گزشتہ 76 سال سے ظالم اور درندوں سے بڑھ کر درندگی کرنے والے اسرائیل کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ عرب حکمرانوں کا گھناؤنا کردار باعث شرم ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلا تفریق مشرق ومغرب اور مذہب دنیا بھر کے انسانوں نے اسرائیلی مظالم کے خلاف اپنے اپنے ممالک میں زبردست احتجاج کیا لیکن اس سے بھی درندہ صفت اسرائیل، امریکا اور مغرب کے حکمرانوں پر اثر نہیں پڑا ایک لاکھ شدید زخمی فلسطینیوں تک طبی امداد میں اسرائیل رکاوٹ بنا ہوا ہے اس سے بڑی درندگی اور کیا ہو گی۔ موجودہ اسرائیلی جارحیت کوچھ ماہ سے زیادہ عرصہ ہوگیا ہے اس دوران بچے عورتیں بوڑھے اور عام شہری سب سے زیادہ اسرائیلی بمباری کا شکار ہوئے، اسرائیلی درندگی اور بمباری سے اسپتال، سکول اور پناہ گزینوں کے کیمپ بھی محفوظ نہیں ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی پر خاموش عالمی اسٹیبلشمنٹ اللہ تعالیٰ کے عذاب کو دعوت دے رہی ہے۔