مزید خبریں

کوئٹہ: عدالت کا گیس صارفین کو بلوں کی کل رقم کا 10 فیصد جمع کرنے کا حکم

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس جسٹس محمد کامران خان ملاخیل اور جسٹس جسٹس نذیر احمد لانگو پر مشتمل بنچ نے بلوچستان میں گیس پریشر کی کمی، لوڈشیڈنگ اور بلوں میں نے نئے چارجز سے متعلق دائر آئینی درخواست کی گزشتہ روز سماعت کی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار سید نذیر آغا ایڈووکیٹ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شہہ حق بلوچ، سوئی سدرن گیس کمپنی کے محمد فاروق، محمد انور ناصر، بلنگ سیکشن کے محمد عمران، لاء آفیسر مخدوم و دیگر پیش ہوئے۔ درخواست گزار سید نذیر آغا ایڈووکیٹ نے بنچ کے روبرو موقف اختیار کیا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے بلوچستان میں صارفین کو زائد بل بھیجے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کراچی، سکھر، کوئٹہ اور دیگر شہروں میں صارفین کو بھیجے گئے بل پیش کیے اور استدعا کی کہ بنچ خود مذکورہ بلوں کا جائزہ لیں۔ درخواست گزار نے بتایا کہ کراچی میں ایک صارف کو 62 ایم ایم بی ٹی یو گیس استعمال کرنے پر 1273 روپے، سکھر کے ایک صارف کو 39 ایم ایم بی ٹی یو گیس کے استعمال پر 905 روپے جبکہ کوئٹہ کے ایک صارف کو 56 ایم ایم بی ٹو یو گیس کے استعمال پر 27646 روپے دوسرے کو 303 ایم ایم بی ٹی یو پر 42 ہزار 253 روپے بل بھیجے گئے ہیں۔ اس موقع پر عدالت نے حکم دیا کہ بلوچستان میں صارفین گیس کمپنی کی جانب سے بھیجے گئے بلوں کے کل رقم کا صرف 10 فیصد جمع کریں، جبکہ بقایا رقوم کا فیصلہ ہائیکورٹ کرے گا۔