مزید خبریں

تیاریاں مکمل،عوامی تحریک کی کانفرنس آج ہوگی

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ میں بڑھتی ہوئی بے امنی کے خلاف عوامی تحریک کی جانب سے آج پریس کلب میں 2 بجے کانفرنس ہوگی۔ کانفرنس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، گزشتہ تین سال سے ڈاکوؤں کے ہاتھوں قید ہونے والی پریا کماری کے اہل خانہ سمیت سیاسی، سماجی اور ادبی شخصیات کو دعوت نامے دیے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے صدر سید زین شاہ، عوامی ورکرز پارٹی کے وفاقی سیکرٹری کامریڈ بخشل تھلہو، کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری امداد قاضی، نیشنل پارٹی سندھ کے صدر تاج مری، عوامی جمہوری پارٹی کے صدر سید لال شاہ، ہاری کمیٹی کیثمر حیدر جتوئی، عوامی راج تحریک کے صدر سید خلیل شاہ، سندھی ادبی سوسائٹی کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری احساس میرل، ایچ آر سی پی کی ریجنل کوآرڈینیٹر غفرانہ آرائیں، سندھ سہائے ستھ کی چیئرپرسن عائشہ دھاریجو، وومن ایکشن فورم کی رہنما حسین مسرت، معروف قانون دان مسعود نورانی، معروف ادیب جامی چانڈیو، شاعر میر حسن آریسر، سینئر صحافی جے این مغل، دستگیر بھٹی، اقبال ملاح، نعمت کھوڑو، سندھ صوفی فورم کے سربراہ ڈاکٹر بدر چنا، صحافی مہیش کمار، اسحاق منگریو، وحید راجپر، ساحل جوگی، علی محمد میمن، پروفیسر مشتاق میرانی، پروفیسر نوید سندیلو، پروفیسر مبارک لاشاری، سماجی رہنما شفیع مرگھر، چیتن کمار، صادق لاکو، خدا ڈنو شاہ، سماجی رہنما نور بجیر، ایس ای جی اے رہنما علی محمد میمن، صحافی سمیع میمن، منور جونیجو، ایڈووکیٹ منظور کھوسو، پروفیسر روشن خاصخیلی، سگا اور سماجی رہنما قاسم ناریجو، ادیب و اکادمی، عوامی علمی ادبی فورم کے آرگنائزر ادریس لغاری، شاعر اقبال رند، انور پردیسی، ڈاکٹر شاہنواز دل، ہالار نواز گھانگھرو، فہیم نوناری، ارشاد لغاری، سندھ ویژن کے سربراہ محبوب شیخ، سماجی رہنما معشوق برہمانی، اکبر لاشاری، معصوم پریا کماری، شہید استاد اللہ رکھیو نندوانی، شہید صحافی جان محمد مہر، پروفیسر اجمل ساوند اور فاطمہ فرڑو کے اہل خانہ کے ساتھ عوامی تحریک کے مرکزی صدر لال جروار، مرکزی جنرل سیکرٹری نور احمد خان کاتیار، مرکزی نائب صدر ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، مرکزی رہنما ایڈووکیٹ اسماعیل خاصخیلی، ایڈووکیٹ سروان جتوئی، کاشف ملاح، ایڈووکیٹ راحیل بھٹو نے رابطے کیے اور کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے اپنے اخباری بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا خرچ سیکورٹی ہے، اس کے باوجود سندھ میں بے امنی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ حکمران سیکورٹی اداروں کے لیے مختص بجٹ کا حساب دیں، دفاع پر بھاری اخراجات کے باوجود ہمارے لوگ کیوں محفوظ نہیں؟ سندھ اور وفاقی حکومت عوام کے ٹیکسوں سے خرچ ہونے والی رقم کا حساب دینے کی پابند ہیں۔ اس لیے پولیس سمیت تمام دفاعی اداروں کے اخراجات کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ اس کانفرنس کے بعد سندھ بھر میں بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔ کانفرنس کے دوسرے روز کل عوامی تحریک لاڑکانہ میںہزاروں خواتین اور مردوں پر مشتمل ریلی نکالے گی۔ سندھ کے عوام کو مل کر ڈاکوؤں اور ان کے سرپرستوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہوگا۔