مزید خبریں

ای او بی آئی ۔بدمعاملگی کی معراج

کہاجاتاہے کہ قانون موم کی ناک ہوتاہے اورہرشخص اسے اپنے مطلب کے مطابق ڈھال سکتاہے یہ کہاوت کسی دیگر قانون پر لاگو ہوتی ہو یا نہیں، EOBI پرضرور لاگوہوتی ہے جہاں افسر شاہی نے قانون کو اس کی روح کے مطابق نہیں اپنی مرضی ٰ اور مفادات کے مطابق ڈ ھالنالازم کرلیا یہ افسرشاہی ایسی ہی ہے جیساکہ تارک نماز قرآن کریم کی ایک آیت کو آدھا پڑھ کر رک جاتے ہیں اور اپنے ترک نمازکاجواز قرآن کریم سے پیش کرتے ہیںکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے کلام میں فرمایاہے کہ نماز کے قریب بھی نا جائو لیکن اس کے بعد جن حالات میں نماز کے قریب ناجانے کی ہدایت ہے انہیں نظرانداز کردیتے ہیں۔

ای او بی آئی کا قیام ذوالفقار علی بھٹو کے دواہم ترین کارناموں میں سے ایک ہے پہلا کارنامہ امت مسلمہ کے وجود میںپیوست منکرین ختم نبوت کے فتنہ کا خاتمہ تھایہ کارنامہ 7 ستمبر1974 کوظہور پذیر ہوا اور دوسر اکارنامہ نجی شعبہ کے بوڑھے بے سہارا ملازمین ،بیوائوں اوریتم بچوںکے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ای اوبی آئی کا قیام تھا۔
یہا دارہ جس کا قیام یکم جولائی 1976 کو عمل میں آیاابتدائی آٹھ دس سال تو اپنے قیام کے مقاصد پر کاربند رہا۔لیکن اس دوران اس ادارے میں ایسے افراد شامل ہوگئے جو ادارے کی ملازمت کو غریب بوڑھے محنت کشوں ،بیوائوں اور یتیم بچوں کی داد راسی کو اپنے لئے دنیا اور آخرت کی فلاح اور اجرکاذریعہ سمجھنے کے بجائے ہوس زراور مفاد پرستی کے فتنہ کا شکارہوگئے یوں یہ افراد ادارے کی بدنامی اور تباہی کا سبب بن گئے ۔

اس قانون کے تحت 60 سال کی عمر(خواتین کیلئے 55 سال کی عمر)اور کم ازکم 15 سال (قواعد کے مطابق جس میں کمی کی گئی ہے)کا عرصہ ملازمت مکمل کرنے والے ہرمحنت کش حکومت کی جانب سے اعلان کردہ کم ازکم پنشن کا حقدار ہوتاہے ۔
اس قانون کے سیکشن 22 میں واضح ہے کہ آجر کی جانب سے ای اوبی آئی کا کنٹری بیویشن جمع نہ کرائے جانے کی صورت میں بھی آجیرتمام حقوق (پنشن)کا حقدرہوگا۔اس قانون میں واضح ہے کہ 30 جون 2002 تک آجرکی جانب سے کنٹری بیویشن جمع نا کرائے جانے کی صورت میں کسی بھی طوراجیر کا حق متاثرنہ ہوگااور اجیر اسی طرح تمام مرعات کا حقدار ہوگا۔جس طرح وہ اجیرجن

کے آجر نے ان کا کنٹری بیویشن جمع کرادیا ہوں۔ یکم جولائی 2002 سے ترمیم کی گئی ہے کہ آجر حسب سابق وفاق کی جانب سے اعلان کردہ کم ازکم اجرت کے 5فیصدکے مساوی کنٹری بیویشن ادا کرے گا اور یاتو آجر،اجیرکی اجرت سے کم ازکم اجرت کے ایک فیصد کے مساوی رقم منہا کرکے بطوراجیر کنٹری بیویشن جمع کریں اور اگراجیراپنا کنٹری بیویشن جمع نہیں کروارہاتواجیرکو اختیار حاصل ہے کہ وہ قواعد کے مطابق رائج کم ازکم اجرت کے ایک فیصد کے مساوی رقم براہ راست ای او بی آئی میں بطور اجیر کنٹری بیویشن جمع کرادیں اس صورت میں مذکورہ محنت کش 60 سال (خواتین کی صورت میں 55 سال) کی عمر کو پہنچ کر پنشن کا حقدار ہوگااورصرف اس وجہ سے کہ اجیر نے اس کا ماہانہ کنٹری بیویشن جمع نہیں کرایاہے اس کو حاصل ہونے والی مراعات اور فوائد پرکوئی اثرنہیں پڑے گا۔