مزید خبریں

سکھر: 6 ماہ بعد بھی جان محمد مہر کے قاتل گرفت میں نہ آ سکے

سکھر (نمائندہ جسارت) 6 ماہ گزر گئے، پولیس نے شہید صحافی جان محمد مہر کے اصل قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا، نگراں حکومت اور سندھ پولیس کی عدم دلچسپی کے باعث قاتل قانون کی پکڑ میں نہ آسکے، صحافیوں میں شدید غصے کی لہر دوڑ گئی، 181 روز احتجاج جاری رکھا گیا۔ سکھر یونین آف جرنلسٹ کی جانب سے سکھر کے صحافی جان محمد مہر کے اصل قاتلوں کو گرفتار نہ کرنے کے خلاف انتخابات کے پیش نظر احتجاج 3 روز کے لیے ملتوی کرنے کے بعد دوبارہ احتجاجی تحریک جاری رکھتے ہوئے ایس یو جے کے نائب صدر خالد بھانبھن کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی علامتی بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھا گیا اور قاتلوں کی گرفتاری کے لیے نعرے لگائے گئے۔ احتجاج میں پریس کلب کے صدر آصف ظہیر لودھی، شہزاد تابانی، سحرش کھوکھر ، جلال الدین بھیو، کامران شیخ، جہانزیب وسیر، یار محمد سومرو، صلاح الدین قریشی، محمد رضوان صدیقی، قاضی ضیاء الرحمن، فضل الرحمن قریشی، اشفاق کھوسو، دیدار انڑ، ارشاد علی ڈھنڈھن بابرکھوکھر اصغر علی عباسی نادر سنجرانی، عقیل قریشی، عبداللہ مہر، اسلم دایو اور دیگر نے شرکت کی۔ رہنماؤں نے کہا کہ 6 ماہ کا طویل عرصہ گزر گیا اور نگراں حکومت نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے، سندھ پولیس شہید جان محمد کے اصل قاتلوں کو قانون کی پکڑ میں نہیں لا رہی اور عدالتی حکم مسلسل نظر انداز کر رہی ہے۔