مزید خبریں

پیپلز پارٹی دریائے سندھ بیچنے کی سازش کر رہی ہے ، عوامی تحریک

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) پنجاب کے حکمران گزشتہ ڈیڑھ صدی سے دریائے سندھ کے پانی پر تجاوزات کر رہے ہیں، حکمرانوں نے طاقت کے زور پر تھل کینال فیز ٹو کی منظوری دے کر سندھ کو صحرا اور ریگستان میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ پیپلز پارٹی نے اقتدار کے لالچ میں تھل کینال فیز ٹو کے معاملے پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہے، پیپلز پارٹی دریائے سندھ کو بیچنے کی سازش کر رہی ہے،  سندھ میں بسنے والے لاکھوں لوگوں کی زندگی کا واحد ذریعہ دریائے سندھ ہے، پنجاب کا حکمران طبقہ سندھ کا پانی غیر قانونی طور پر مرحلے وار سندھ سے چھین رہا ہے، سندھ کے عوام گریٹر تھل کینال فیز ٹو منصوبے کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، وفاقی نگراں حکومت کو صوبوں کے خلاف ایسے فیصلے کرنے کا اختیار نہیں، سندھ کے شدید اعتراضات کے باوجود انتخابات کے دوران دریائے سندھ پر حملہ سندھی قوم کو دیوار سے لگانے کے مترادف ہے،  نگراں حکومت کے ایسے غیر قانونی اقدامات پاکستان میں شامل تاریخی اقوام کے خلاف ہیں۔ ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکانامک کائونسل (ایکنیک) کے ارکان نے تھل کینال فیز ٹو کی منظوری دے کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے، آئین سے بالا تر فیصلے ملکی اتحاد و یکجہتی کے لیے خطرناک ہوں گے۔  ان خیالات کا اظہار عوامی تحریک کے مرکزی صدر لال جروار، مرکزی نائب صدر ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، مرکزی رہنما ایڈووکیٹ اسماعیل خاصخیلی اور ایڈووکیٹ آصف کھوسو نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کیا ہے۔ رہنماؤں نے کہا ہے کہ نگراں حکومت نے سندھ کے پانی اور وسائل پر قبضہ کرکے سندھ کو دیوار سے لگا کر ملک دشمنی کی ہے۔  نگراں اور منتخب حکومت کو سندھ کا پانی موڑ کر پنجاب کے لیے نئے ڈیم اور نہریں بنانے کا اختیار نہیں،  کارپوریٹ فارمنگ کے منصوبوں کو پانی فراہم کرنے کے لیے غیر قانونی کینال بنا کر دریائے سندھ کو قتل کیا جا رہا ہے، ایک طرف سندھ کی زمینوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے تو دوسری جانب سندھ کے پانی پر ڈاکے ڈالے جا رہے ہیں جو سندھی عوامی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، دریائے سندھ، سندھ کا واحد ذریعہ معاش ہے، سندھ کے عوام دریا کے تحفظ کے لیے جدوجہد کریں گے۔  عوامی تحریک کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ دریائے سندھ پر بنائے جانے والے تمام نئے ڈیم اور کینال کے منصوبے ختم کیے جائیں، سندھ کو اس کے تاریخی حصے کے مطابق پانی دیا جائے اور تونسہ پنجند اور چشمہ جہلم جیسے پنجاب کے ڈکیت کینال بند کیے جائیں۔