مزید خبریں

خیرپور: پولیس وحشی درندے کی سرپرست بن گئی

خیرپور (جسارت نیوز) بی سیکشن پولیس وحشی درندے کی سرپرست بن گئی۔ معصوم بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے وحشی درندے کے ورثاء کی جانب سے متاثرین خاندان کو مقدمے سے دستبرار ہونے کے لیے دھمکیاں، پولیس کی جانب سے پیسوں کی چمک کے باعث ڈی این اے تبدیل کرنے کی اطلاعات، متاثرین انصاف کے لیے پریس کلب پہنچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق بی سیکشن تھانے کی حدود یتیم شاہ میں 8 روز قبل 7 سالہ معصوم بچی انصار گبول کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے درندے کو پولیس تحفظ دینے لگی۔ اس سلسلے میں متاثرہ معصوم بچی کے والد محمد ایوب گبول، انور گبول اور غلام محمد گبول نے پریس کلب پہنچ کر صحافیوں کو بتایا کہ میرے بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے درندے حسنین مگسی نے میری معصوم بچی کو جنسی زیادتی کانشانہ بنایا لیکن پولیس وحشی درندے کو تحفظ فراہم کر رہی ہے اور ملزم کے ورثاء ہمیں مقدمے سے دستبرار ہونے کے لیے سنگین نوعیت کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور بی سیکشن پولیس پیسوں کے عوض ملزم کو تحفظ اور ڈی این اے تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس پاکستان اور آئی جی سندھ سے انصاف فراہم کرنے اور ملزم کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔