مزید خبریں

الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کروانے میں ناکام رہا ، سنی تحریک

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سنی تحریک حیدرآباد کے ڈویژنل صدر محمد عابد قادری اور ضلعی کنوینر سید ساجد علی کاظمی نے کراچی میں علماء اہلسنّت پر بدترین تشدد اور گرفتاریوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ علماء اہلسنّت نے بد ترین مظالم کے باوجود بھی امن کا دامن نہیں چھوڑا، الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کروانے میں بری طرح ناکام ثابت ہوا ہے اور دھاندلی کے خلاف اُٹھنے والی آواز دبانے کے لیے علماء اہلسنّت کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا جا رہاہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پولنگ والے دن موبائل فون اور نیٹ سروس بند کرکے پورے انتخابی عمل کو مشکوک بنایا گیا اور یہ ملکی تاریخ کا پہلا الیکشن تھا جس میں الیکشن کمیشن اپنی بے بسی ظاہر کر رہا تھا اور مواصلاتی رابطے بحال کرنے کے بجائے عوام سے معلومات چھینی گئی اور ان رابطوں کو الیکشن کمیشن بحال کروانے میں مکمل ناکام رہا، جبکہ پولنگ کے دن ووٹر کو ذلیل و خوار کر کے سیاہ تاریخ رقم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن سے ایک روز قبل ہی دھاندلی کا آغا زکر دیا گیا تھا جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پولنگ کے دن موبائل فون سروس بند ہونے سے ووٹرز کارکنان اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، بعض جگہ پر پولنگ کئی کئی گھنٹے تاخیر سے شروع ہوئی لیکن پولنگ کا وقت نہیں بڑھایا گیا، بہت سارے ووٹرز کو ووٹ دینے سے روکا گیا جبکہ انتظامیہ کے افسران کا رویہ بھی جانبدار تھا اور وہ مخصوص جماعتوں کو سپورٹ کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ کے اختتام پر رات گئے تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کئی کئی ہزار ووٹوں سے برتری حاصل کر رہے تھے اور ان کے مخالفین تیسری پوزیشن پر تھے، تحریک لبیک کے اُمیدواروں کونہ تو فارم 45 دیا گیا اور نہ ہی رزلٹ، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ رات ہی رات میں نتائج تبدیل کر دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ نتائج کے اجراء میں جس طرح تاخیری حربے استعمال کیے گئے اس سے ووٹرز کے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے اور وہ یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ اگر اسی طرح کے انتخابات کروانے تھے تواس سے بہتر تھا بغیر انتخابات من پسند افراد کو اقتدار دے دیا جاتا اور شہریوں کو یوں پریشان تو نہ ہونا پڑتا۔