مزید خبریں

نیپال میں بھارت کا نقشہ نذر آتش

کٹھ منڈو (انٹرنیشنل ڈیسک) نیپال میں بھارت کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین نے بھارتی نقشہ نذرآتش کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں لپو لیکھ تنازع پر اکھنڈ بھارت کے خلاف احتجاج کیا گیا جس میں اکھنڈ بھارت کا نقشہ نذرآتش کیا گیا ۔ یاد رہے کہ اکھنڈ بھارت کا یہ نقشہ چند روز قبل نئی دہلی میں پارلیمان کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پرآویزاں کیا گیا تھا۔ اس نقشے میں نیپال کا علاقہ بھی شامل دکھایا گیا ہے۔ 372 کلومیٹر پر محیط متنازع زمین کا ٹکڑا نیپال، بھارت اور چین کے علاقے تبت کے درمیان واقع ہے۔ اس سے قبل مئی 2020 ء میں بھارت نے شمالی ریاست اترکھنڈ سے تبت کے سرحدی علاقے لپو لیکھ تک 80 کلو میٹر طویل سڑک کا افتتاح کیا تھا ۔ اس میں 19 کلومیٹر طویل سڑک ایسے علاقے سے گزرتی جس پر نیپال کا دعویٰ ہے۔دوسری جانب بھارتی فوج نے چیک پوسٹ پر ایک نہتے شہری کو دہشت گرد سمجھتے ہوئے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ مقبوضہ کشمیر کے علاقے سامبا کی ایک چیک پوسٹ پر بھارتی فوج اور سرحدی فورس کے اہلکاروں نے نہتے شہری کو روک لیا اور اسے صفائی کا موقع دینے کے بجائے اندھا دھند فائرنگ کردی۔ بھارتی فوج کی فائرنگ میں نوجوان موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جس کے بعد تلاشی لی گئی تو نوجوان کے پاس اسلحہ یا کوئی بھی ممنوع چیز برآمد نہیں ہوئی۔ لاش کو مردہ خانے منتقل کردیا گیا اور نوجوان کو شناخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بھارتی فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اہل کاروں نے مشکوک شہری کو رکنے کی ہدایت کی تھی، لیکن وہ چیک پوسٹ کی جانب بڑھتا رہا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی ہے۔ کوئی اہلکار غفلت میں ملوث پایا کیا گیا تو کارروائی کی جائے گی۔