مزید خبریں

آئی ایم ایف کے دبائو پر شرح سود میں مزید ممکنہ اضافہ ، اسٹاک مارکیٹ بد ترین مندی سے دوچار

کراچی (کامرس رپورٹر )آئی ایم ایف کے دباوء پر شرح سود میں مزید ممکنہ اضافے اورمعاشی سطح پر اچھی خبروں کے فقدان کیساتھ ڈالر کی قدر مسلسل بڑھنے سے فروخت کا دبائو غالب آنے کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ بدھ کوبھی بدترین مندی سے دوچار رہی اور کے ایس ا ی 100 انڈیکس 500 پوائنٹس گھٹ گیا جس کی وجہ سے انڈیکس 40800 پوائنٹس سے کم ہو کر 40300 پوائنٹس پر بند ہوا۔ کاروباری مندی کی وجہ سے مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 63 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے جس کی وجہ سے سرمائے کا مجموعی حجم 62 کھرب روپے سے کم ہو کر 61 کھرب روپے کی سطح پر آگیا جبکہ 71.56 فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں ۔شیئرز مارکیٹ میں بدھ کو سیمنٹ، ٹیلی کام، فوڈز، پیٹرولیم، بینکنگ اوردیگر سرگرم کمپنیوں کے شیئرز میں کاروباری سرگرمیاں رہیں۔ایک موقع پر مارکیٹ 121 پوائنٹس کی تیزی کی جانب بھی گئی تاہم بعد ازاں مارکیٹ شدید دبائو کا شکار ہوگئی۔ کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای 100 انڈیکس میں 501.88 پوائنٹس کی کمی سے 40376.10 پوائنٹس پر آگیا اسی طرح 172.28 پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30 انڈیکس گھٹ کر 14915.75 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 273.12 پوائنٹس کم ہو کر 26680.46 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 1048.82 پوائنٹس کی کمی سے 69540.17 پوائنٹس پر بند ہوا۔ کاروباری مندی کی وجہ سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 63 ارب 16 کروڑ 92 لاکھ 66 ہزار 137 روپے کی کمی سے 61 کھرب72ارب 21 کروڑ 16 لاکھ 74 ہزار 711 روپے رہ گیا ۔ حصص مارکیٹ میں بدھ کو 3 ارب روپے مالیت کے 14 کروڑ 84 لاکھ 52 ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ منگل کو 4 ارب روپے مالیت کے 14 کروڑ 28 لاکھ 4 ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔ مارکیٹ میں مجموعی طور پر 320 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 64 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 229 میں کمی اور 27 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبار کے لحاظ سے فوجی سیمنٹ 1 کروڑ 74 لاکھ ، ورلڈ کال ٹیلی کام 1 کروڑ 10 لاکھ ،ٹھٹھہ سیمنٹ 92 لاکھ 11 ہزار، فوجی فوڈز لمیٹڈ 77 لاکھ 92 ہزار، غنی گلوبل 59لاکھ68ہزاراورٹیلی کارڈ55لاکھ58ہزار شیئرزکے سودوں کے ساتھ سرفہرست رہے۔