مزید خبریں

مزدور اسلامی ریاست کے لیے جدوجہد کریں

مغربی ممالک میں آزادی اظہار کے نام پہ کبھی آپؐ کی شان میں گستاخی کی جاتی ہے۔ تو کبھی اسلامی شعار کی توہین کی جاتی ہے۔ حال ہی میں سوئیڈن کی جانب سے قرآن پاک کو جلایا گیا۔ جس پر مسلم حکمرانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے جس کی اصل وجہ پاکستان کے حکمرانوں کی دین سے بیزاری اور سودی نظام کا رائج ہونا ہے۔ مسلم سپہ سالار صلاح الدین ایوبی کے دور حکومت میں جب مسلمانوں کا
قافلہ تجارت کی غرض سے شام سے مصر جا رہا تھا۔ جس پر صلیبی فوجیوں نے حملہ کردیا اور صلیبی جنرل برنس نے کہا تھا کہ بلائو اپنے محمدؐ کو۔ جب یہ بات صلاح الدین ایوبی تک پہنچی حالت بیماری میں ہونے کے باوجود اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعا کی یا اللہ مجھے اس وقت تک موت نہ دینا جب تک اس صلیبی جنرل کی گردن نہ اڑا دو اور دوسرا بیت المقدس کو آزاد نہ
کرادوں۔ پھر دنیا نے دیکھا کہ صلاح الدین ایوبی کی قیادت میں جب بیت المقدس فتح ہوا تو آپ نے عام معافی کا اعلان کیا۔ سوائے جنرل برنس کے اور ان کی گردن اپنی تلوار سے خود اڑائی۔ پاکستانی عوام نے نیا پاکستان بھی دیکھ لیا اور پرانا پاکستان بھی لیکن تمام مسائل کا حل اسلامی پاکستان میں ہے اور ہمیں بحیثیت محنت کش اسلامی پاکستان کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔ اگر آج امت مسلمہ میں ایک بھی صلاح الدین ایوبی جیسا حکمران ہوتا تو مغربی ممالک کی اتنی جرات نہ ہوتی کہ آزادی اظہار کے نام پر دنیا میں بسنے والے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچا تے۔