مزید خبریں

پرویز الہیٰ نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردیے

لاہور،پشاور(نمائندہ جسارت،خبر ایجنسیاں)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے چودھری پرویز الہٰی نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردیے ہیں اور اگلے 48 گھنٹوں میں اسمبلی تحلیل ہوجائے گی۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے نائب صدر فواد چودھری نے کہا کہ کل پنجاب اسمبلی نے 186 ووٹوں کے ساتھ پرویز الہٰی پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا اور ثابت کردیا کہ سیاست میں اب بھی اصول مقدم ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اراکین صوبائی اور اسمبلی اور رہنماؤں نے دباؤ کا سامنا کیا اور یہ ووٹ دیا، عمران خان نے 26 نومبر کو اعلان کیا تھا کہ صوبائی اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ اعتماد کے ووٹ کے بعد ابھی تھوڑی دیر پہلے پرویز الٰہی تشریف لائے ہیں اور باقاعدہ ملاقات ختم ہوئی اور پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردیے اور پنجاب اسمبلی کو تحلیل کردیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں سمری گورنر کو بھیج دی گئی ہے اور اگر گورنر آئین کے مطابق 48 گھنٹوں سے پہلے اسمبلی تحلیل نہیں کرتے تو اسمبلی خود بخود 48 گھنٹوں میں تحلیل ہوجائے گی۔فواد چودھری نے کہا کہ پرسوں اسی طرز پر خیبرپختونخوا کی اسمبلی بھی تحلیل کردی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے عوام میں جانے کا وعدہ پورا کیا ہے، ہم نے اپنی حکومتیں ختم کرکے اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ ہمیں عوام کے پاس جانے میں کوئی دقت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم 48گھنٹوں میں حمزہ شہباز کو عبوری حکومت کے لیے خط لکھ رہے ہیں، آئین کے تقاضا ہے کہ اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کے ساتھ عبوری حکومت تشکیل دی جائے گی۔فواد چودھری کا کہنا تھا کہ 90 دنوں کے اندر پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں، پاکستان کی تقریباً 60 فیصد نشستوں پر یہ انتخابات ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ وفاقی حکومت کو اپنی ضد سے باہر آنا چاہیے، پاکستان کے اندر الیکٹورل فریم ورک طے کریں اور پاکستان کو قومی انتخابات کی طرف بڑھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بعد خیبرپختونخوا کی اسمبلی کو بھی تحلیل کردیا جائے گا۔ فواد چودھری نے بتایا کہ نگراں حکومت کیلیے حمزہ شہباز کو بھی خط لکھ دیا ہے۔وزیراعظم کے معاونِ خصوصی اور ن لیگی رکن اسمبلی عطا تارڑ نے کہا کہ گورنر پنجاب کو ابھی تک اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری موصول نہیں ہوئی، جب گورنر پنجاب کو سمری موصول ہو گی تو اسے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے حکم کا انتظار کر رہا ہوں، حکم ملتے ہی اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس گورنر کو بھیج دوں گا۔محمودخان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا سپاہی ہوں۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ پنجاب کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل کیلیے ہفتے کو سمری بھیجے جانے کی توقع ہے۔بیرسٹر سیف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کیلیے سمری گورنر پنجاب کو بھیج دی گئی ہے، سمری پر گورنر پنجاب کے دستخط کا انتظار ہے۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہفتے کو خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیلکیلیے گورنر کو خط لکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کوئی مسئلہ نہیں، ہم پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا انتظارکریں گے، کے پی اسمبلی تحلیل ہونے پر اپوزیشن لیڈراکرم خان درانی کو نگران وزیراعلی کے تقررکے لیے خط لکھا جائے گا۔ بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ اب امپورٹڈ حکومت کے پاس نئے انتخابات کرانے کے سواکوئی چارہ نہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ شب وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ پنجاب اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے، انہوں نے 186ووٹ حاصل کیے تھے۔علاوہ ازیں پنجاب میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے اعتماد کے ووٹ کی تحریک کامیاب ہونے کے بعد خیبرپختونخوا میں اسمبلی کی تحلیل کا معاملہ لٹک گیا، اپوزیشن نے رکاوٹ کھڑی کر دی۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل اپوزیشن کی جانب سے ریکوزیشن جمع ہونے پر فوری ممکن نہیں، ریکوزیشن پر 42 ارکان اسمبلی کے دستخط موجود ہیں، ریکوزیشن جمع ہونے کے بعدا سپیکر 14 دن کے اندر اسمبلی اجلاس بلانے کے پابند ہے۔سیکرٹری اسمبلی نے بتایا کہ فوت شدہ ممبر کے دستخط سے ریکوزیشن متاثر نہیں ہوگی،ریکوزیشن پر دیگر ممبران کے دستخط میچ نہ کرنے سے بھی مسئلہ نہیں بنے گا۔سیکرٹری اسمبلی نے مزید کہا کہ آئندہ ہفتے میں اسمبلی اجلاس طلب کیا جانا متوقع ہے، آئینی ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ ریکوزیشن جمع ہونے کے بعد اسمبلی تحلیل نہیں کی جاسکتی۔