مزید خبریں

برطانوی سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل پر غور

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) نومنتخب برطانوی وزیراعظم لز ٹرس نے اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے پر غور شروع کردیا۔ خبر رساں ادارے کے مطابق خاتون وزیراعظم نے اقتدار ملتے ہی صہیونیت نواز ی ظاہر کردی ہے۔ لز ٹرس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اسرائیلی وزیراعظم یائر لیپید سے ملاقات میں بتایا کہ ان کی حکومت اسرائیل میں برطانوی سفارت خانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ملاقات کے بعد صہیونی وزیراعظم یائر لیپیدنے برطانوی ہم منصب کو اپنی ٹوئٹ میں اسرائیل دوست قرار دیتے ہوئے لکھا کہ برطانوی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کے لیے غور کرنے پر ان کا شکر گزار ہوں۔اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنی ٹوئٹ میں اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ اتحادی ہونے کی حیثیت سے دونوں ممالک اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنائیں گے۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے 1967 ء میں بیت المقدس کے مشرقی حصے پر قبضہ کیا تھا ۔ اسرائیل اسے اپنا دارالحکومت قرار دیتا ہے ، تاہم عالمی سطح پر اسے کبھی تسلیم نہیں کیا گیا اور ہمیشہ سے یہ متنازع معاملہ ہی رہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ اسرائیل میں تقریباً تمام ہی ممالک کے سفارت خانے تل ابیب میں ہیں ، تاہم سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دسمبر 2017 میں ء امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرکے مسلمانوں کے مقدس شہر کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا تھا۔