مزید خبریں

تیل اور کھانے پینے کی اشیا کا درآمدی بل 28ارب ڈالر تک جا پہنچا

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) عالمی منڈیوں میں بڑھتی ہوئی قیمتوں اور روپے کی گراوٹ کی وجہ سے پاکستان کا تیل اور کھانے پینے کی اشیا کا درآمدی بل گزشتہ برس جولائی تا اپریل کے 17.43ارب ڈالر سے رواں سال اسی مدت میں 61.44 فیصد بڑھ کر 28.14 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ملک کا مجموعی درآمدی بل مالی سال 2022 کے ابتدائی 10 ماہ میں 44.51 فیصد بڑھ کر 72.29 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال اسی مدت میں 50.02 ارب ڈالر تک تھا۔مجموعی درآمدی بل میں ان مصنوعات کا حصہ بھی مالی سال 2022 کے ابتدائی 10 ماہ میں بڑھ کر 39 فیصد ہو گیا ہے۔ان دونوں شعبوں کے درآمدی بل میں مسلسل اضافہ تجارتی خسارے کا باعث بن رہا ہے اور حکومت کے بیرونی حصے پر دباؤ ڈالنے کا خطرہ ہے۔پاکستان ادارہ شماریات کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق تیل کا درآمدی بل گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 10 مہینوں کے 9.88 ارب ڈالر کے مقابلے میں رواں سال 2022 کے 10 ماہ میں 99.14 فیصد بڑھ کر 19.69 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے نہ صرف یہ بلکہ اس عرصے کے دوران مقامی صارفین کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ بھی ہوا ہے۔اس کے علاوہ حالیہ مانگ سے معلوم ہوتا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدی قیمت میں 126.17 فیصد اور مقدار میں 26.31 فیصد اضافہ ہوا ہے۔اسی مدت کے دوران خام تیل کی درآمدات کی قیمت میں 74.70 فیصد اور مقدار میں 2 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مائع قدرتی گیس کی قیمت میں 86.29 فیصد اضافہ ہوا۔اسی طرح مالی سال 2022 کے پہلے دس ماہ میں مائع پیٹرولیم گیس کی درآمدای قیمت میں 43.50 فیصد کا اضافہ ہوا۔رواں مالی سال 2022 کے ابتدائی 10 ماہ میں خوراک کا درآمدی بل 11.93 فیصد بڑھ کر 8.45 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو کہ خوراک کی پیداوار کے فرق کو پورا کرنے کے لیے گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 7.55 ارب ڈالر تھا۔