مزید خبریں

منتخب عوامی نمائندے باڈہ شہر کو تباہ کر رہے ہیں، مظاہرین

باڈہ (نمائندہ جسارت) باڈہ تحصیل کے باقاعدہ نوٹیفکیشن ملنے تک جدوجہد ہماری جاری رہے گی، باڈہ کو تحصیل کا درجہ دلانے اور پیٹرول مصنوعات سمیت دیگر روزمرہ استعمال کی اشیا کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف باڈہ تعلقہ موومنٹ کی جانب سے تعلقہ موومنٹ ڈپٹی کنوینرز زیب علی ساریو اور کامریڈ قادر بروہی کی قیادت میں ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے باڈہ پریس کلب سے ٹائون ہال تک ریلی نکال کر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں باڈہ شہر کی مختلف سیاسی، سماجی، علمی، ادبی اورکاروباری تنظیموں کے رہنماؤں عزیز بروہی، علی انور عسکری، دود دیشی، کامریڈ منور نوناری، اصغر نوناری، سینئر صحافی نظام کولاچی، علی رضا نوناری، واحد سندھی، جی ایم چنجنی، مور سندھی، نادر سومرو، محمد ہاشم مدنی سومرو، مصطفیٰ سومرو، جلال فقیر ساریو، صفر مغیری، کاشف جونیجو، امیر علی منگی، بابر گوپانگ، سلطان گوپانگ، میر حسن گوپانگ، آصف ساریو، افضل سانبھل، جمال خاصخیلی، احمد خان زہری اور ملوک ساریو کے ساتھ دیگر شہریوں اور خاص طور پر مزدور طبقے نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے وفاقی و صوبائی حکومتوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ باڈہ شہر ڈیڑھ لاکھ سے زائد آبادی رکھنے والا 14 وارڈوں پر مشتمل ایک بہت بڑا شہر ہے باڈہ کے ایک چوتھائی حصے والے شہر بھی تحصیل بنے ہوئے ہیں جن میں زیادہ سے زیادہ بھی 30 ہزار تک آبادی ہوگی مگر نہ جانے کیوں ماضی کے خوبصورت اور کاروباری شہر باڈہ کو علاقے کے منتخب عوامی نمائندے تباہ کر رہے ہیں حتیٰ کے انہوں نے مختلف الیکشن مہم میں باڈہ کو تحصیل کا درجہ دے کر پیرس بنانے کے وعدے کیے تھے۔ باڈہ شہر جس میں بائی پاس نہ ہونے کی وجہ سے جب شہر میں کوئی بڑی گاڑی یا سوکھی گھاس سے بھرے ٹریکٹرز گزرتے ہیں تو پورے شہر میں ٹریفک جام ہوجاتا ہے جس سے شہر کے کاروبار کو بھی کافی حد تک نقصان پہنچتا ہے نتیجے میں شیخ اورہندو کمیونٹی سے وابستہ کاروباری خاندان باڈہ شہر کو الوداع کرچکے ہیں۔ مزید انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران جھوٹے لالی پاپ دے کر عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں ادھر باڈہ مکینوں سے باڈہ کو تحصیل بنانے کا وعدہ کرکے ووٹ لے کر علاقے کے ایم پی اے ایم این اے اعلیٰ ایوانوں تک پہنچے وہاں پورے ملک میں مہنگائی کے خلاف ڈرامے بازیاں کرکے حکومت حاصل کرنے والے پی ڈی ایم اتحادی ہی مہنگائی کو اتنا فروغ دے رہے ہیں کہ عوام کی چیخیں عرش تک پہنچ رہی ہیں۔ 15 دنوں میں 60 روپے فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں نے غریب عوام کی قمر توڑ دی ہے۔ ایک مزدور جو یومیہ 5 سو روپے دہاڑی کماتا ہے وہ 7 سو روپے کی گھی کی تھیلی خریدے یا گھروالوں کے لیے سبزی ادویات یا دیگر ضروری اشیا خریدے، غریب عوام مجبوراً خودکشی کررہی ہے، جبکہ بھوک اور بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے لوگ بے حال ہورہے ہیں اپنے پیاروں کو بھوک سے تڑپتا دیکھ کر چوریاں اور ڈاکے ڈال کر ڈکیت بن رہے ہیں جس سے امن امان کی صورتحال بھی خراب ہو چکی ہے مگر ان میں غریب عوام کا کوئی قصور نہیں ہے یہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کو ایسا کرنے پر مجبور کر رہی ہیں۔انہوں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کے ملک میں بڑھتی مہنگائی کو کنٹرول کرکے پیٹرول مصنوعات اور دیگر روزمرہ استعمال ہونے والی اشیا کی قیمتیں کم کرکے غریب عوام کو جینے کے حقوق دیے جائیں اور فی الفور باڈہ تحصیل کا نوٹیفکیشن جاری کرکے مکینوں میں پھیلی بے چینی ختم کی جائے نہیں تو احتجاج کا دائرہ مزید بڑھا دیا جائے گا اور ہماری یہ جدوجہد تب تک جاری رہے گی جب تک باڈہ تحصیل کا نوٹیفکیشن نہیں مل جاتا اور عوام کو ریلیف فراہم نہیں کیا جاتا۔