مزید خبریں

بدترین لوڈشیڈنگ : نیپرا کے الیکٹرک کیخلاف فوری کارروائی کرے،منعم ظفر خان

کراچی(اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی کے عبوری امیر منعم ظفر خان نے سخت گرمی اور حبس میں کے الیکٹرک کی جانب سے بدترین لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لیے اس سلسلے میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کونیپرا کے چیئرمین کو اپنی ذمہ داری پوری کرنے کے حوالے سے خط ارسال کردیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ نیپرا بدترین لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لے، کے الیکٹرک کے خلاف فوری کاروائی کرے،AT&Cکی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کرنے پر کے الیکٹرک کے خلاف اپنے 3اپریل2024کے فیصلے پر عمل درآمد کرے اور کراچی میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے۔کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کے خلاف منگل 7مئی کو کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کے سامنے عوامی پریس کانفرنس کریں گے۔منعم ظفر خان نے اپنے خط میں مزیدکہاکہ نیپرا قوانین کے مطابق جو صارفین بجلی کا بل وقت پر ادا کرتے ہیں انہیں بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے الیکٹرک کی بنیادی ذمہ داری ہے۔نیپرا ایکٹ کے تحت صارفین کے مفادات کا تحفظ نیپرا کی اولین ذمہ داری ہے۔کے الیکڑک کی نجکاری کو 18 سال کا طویل عرصہ بیت گیا مگر کے الیکٹرک نہ تو بجلی جنریشن میں خودکفیل ہوسکا اور نہ ہی کراچی سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوسکا۔ کراچی کے شہری مہنگی ترین بجلی صرف کے الیکٹرک سے خریدنے پر مجبور اور وقت پر بل ادا کرنے کے باوجود روزانہ 3 سے 18 گھنٹوں کی بدترین لوڈشیڈنگ کا شکار ہیں۔ جبکہ کے الیکٹرک پورا سال AT&C کی بنیاد پر کراچی بھر میں پورے علاقے کا فیڈر بند کرکے دن اور رات کے اوقات میں بدترین لوڈشیڈنگ کررہا ہے۔بجلی کے بل کی عدم ادائیگی اور بجلی چوری کا بہانہ بنا کر اس کی سزا بجلی کے بل وقت پر ادا کرنے والے شہریوں کو دے رہی ہے جو کہ نیپرا قوانین اور لائیسنس کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ کے الیکٹرک نے نیپرا کے AT&C کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کے خلاف 3 اپریل 2024کے فیصلے کو ہوا میں اڑادیا ہے، غیرقانونی لوڈشیدنگ سے جہاں بجلی کا بل وقت پر ادا کرنے والے صارفین کو علاقے کا فیڈر بند کرکے اجتماعی سزا دی جارہی ہے وہیں ملک میں اضافی بجلی ہونے اور استعمال نہ ہونے کے باوجود بھی کیپے سٹی چارجز بھی بجلی کا بل ادا کرنے والے صارفین کو ادا کرنے پڑتے ہیں اور پاوور سیکٹر کا گردشی قرضہ بھی بڑھتا چلا جارہا ہے اور اس گردشی قرضے کا بوجھ بھی مختلف سرچارجز کے نام پر عوام پر ڈال کر بجلی کے بلوں میں وصول کیا جارہا ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ کراچی میں شدید گرمی اور ہیٹ ویو کا موسم شروع ہوتے ہی کے الیکٹرک نے شہر بھر میں پہلے سے جاری لوڈ شیڈنگ میں بدترین اضافہ جبکہ مستثنیٰ علاقوں میں بھی بجلی بند کرنا شروع کر دی،بدترین لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پانی کی فراہمی بھی رک گئی ہے جس سے پانی کی قلت اور شہریوں کو دوہرے عذاب میں مبتلا کردیا ہے۔ دن اور رات کی طویل لوڈشیڈنگ نے شہریوں کے دن کا سکون اور رات کا چین چھین کر زندگی اجیرن بنادی ہے۔ جبکہ میٹرک و دیگر جماعت کے طلبہ و طالبات کو امتحانات کی تیاری میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے بیماراوربزرگ افراد شدیدمتاثرہورہے ہیں معصوم بچے گرمی اور حبس میں پریشان ہوگئے ہیں۔دریں اثناء￿ خط کی کاپیاں وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعظم سیکرٹریٹ، ہیومن رائٹ سیل،سپریم کورٹ آف پاکستان، وفاقی وزیر برائے توانائی پاور ڈویڑن، وفاقی سیکرٹری پاور،پاور ڈویڑن، آڈیٹر جنرل آف پاکستان، وفاقی وزیر قانون و انصاف کو بھی ارسال کی گئیں ہیں۔#