مزید خبریں

گوادر بچانے کیلیے بہتر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ،سول سوسائٹی

گوادر (نمائندہ جسارت) سمندری طوفان میں 377 جبکہ حال ہی میں 144 ملی لیٹر طوفانی بارشیں ریکارڈ ہوئیں، تباہ کن بارشوں نے شہریوں کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا، غلط منصوبہ بندیوں سے شہر کا اسٹرکچر تباہ ہوگیا، بدلتے وقت کے ساتھ موسمی تبدیلیاں بھی تیزی سے رونما ہو رہی ہیں، حالیہ طوفانی بارشوں سے گوادر کو آفت زدہ تو قرار دیا گیا لیکن عوام کو کوئی ریلیف تاحال نہیں دیا جاسکا۔ ضلعی انتظامیہ ، جی ڈی اے اور جی پی اے نے عوام کے لیے کوئی خاطر خواہ کام نہیں کیا، شہر کے اکثر علاقوں میں اب بھی بارشوں کا پانی جمع ہے، میونسپل کمیٹی نے اپنی محدود وسائل کے اندر رہتے ہوئے بارشوں کے پانی کو نکالنے اور نکاسی آب کے لیے بہتر انداز میں کام کیا لیکن دیگر اداروں کی کارکردگی صفر ہے، گوادر سمیت ضلع بھر میں ازسرِنو سروے شہر کو بچانے کے لیے بہتر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار سول سوسائٹی کی جانب سے ’’حالیہ طوفانی بارشیں، ان کی تباہ کاریاں اور ذمہ داروں کی کارکردگی‘‘ کے عنوان پر پریس کلب میں منعقدہ سیمینار سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں ضلعی انتظامیہ ، جی ڈی اے جی پی اے پی ڈی ایم کو بھی مدعوع کیا گیا تھا لیکن وہ سیمینار میں شریک نہ ہوسکے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ حالیہ طوفانی بارشوں سے گوادر میں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں جس سے شہری زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر 3 اطراف میں سمندر میں گھرا ہوا ہے اور بدلتے وقت کے ساتھ سمندر بھی تیزی شہری آبادی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں موسمی تبدیلیاں شدومد کے ساتھ ہورہی ہیں جس کے نتیجے میں گوادر میں بھی بڑی تیزی سی یہ تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، بے وقت ہونے والی بارشیں اس کی اہم وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوادر جی ڈی اے ، جی پے اے اور دیگر اداروں نے شہر پیشگی پلاننگ اور منصوبہ بندی نہیں کی جس کی وجہ سے مسائل میں اضافہ ہوتا چلا گیا، بارشوں کے پانی کو ٹھکانے لگانے کے لیے کوئی خاص پلاننگ نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے اور جی پی اے کے پاس تجربہ کار انجینئرز کا فقدان ہے، گوادر شہر کو نقصان پہنچانے میں جی ڈی اے اور جی پی اے کی ناقص منصوبہ بندیاں شامل ہیں، ایسا لگتا ہے کہ یہ باقاعدہ کمپرومائز کے تحت کیا جا رہا ہے، جی پی اے نے ایکسپریس وے کی تعمیر کسی پلاننگ کے بغیر کی ہے، سیوریج پانی کے لیے قدرتی گزرگاہیں بند کر دیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کا خیال رکھتے ہوئے ہمیں ہنگامی بنیادوں پر پلاننگ کرنا ہوگی، اداروں کو اپنے منصوبہ بندیوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، حالیہ طوفانی بارشوں کے وقت شہریوں کا ایک دوسرے کی مدد بھی مثالی ہے، ہر ایک نے اپنے حصے کا کام کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے کو گوادر پورٹ سٹی کی ترقی کے لیے 7 ارب روپے دیے گئے ہیں، ان پیسوں کو عوام کی فلاح و بہبود اور بہترین پلاننگ کے ساتھ کام کرنے ہوں گے۔ مقررین نے شکوہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ اور دیگر اداروں نے حالیہ طوفانی بارشوں کے مواقع پر کوئی خاطر خواہ کام نہیں کیا، میونسپل کمیٹی نے محدود وسائل کے باجود اپنے حصے سے زیادہ کام کیا اور بلدیہ کارکنان تب سے اب تک تین، تین شفٹوں میں کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو چاہیے کہ ہم آئندہ بھی اپنے شہر کو بچانے اور عوام کی خدمت کے لیے باہم متحد ہو کر کام کریں۔ اس موقع پر سول سوسائٹی کے صدر محمد جان، ناصر رحیم سہرابی ، اے ڈی ایل جی گوادر دوست محمد ، سابق ناظم ماجد سہرابی ، وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی ماجد جوہر ، ایم این اے کے نمائندے رفیق خیال ، حق دو تحریک کے رہنما، ایم پی اے کے نمائندے بشیر ہوت، جیالوجسٹ پزیر احمد و دیگر نے خطاب کیا۔