مزید خبریں

ویمن اسلامک لائرز فورم کابہتر نظام تعلیم کیلیے عدالت جانے کااعلان

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ویمن اسلامک لائرز فورم نے نظام تعلیم کی بہتری کے لئے عدالت جانے کااعلان کردیا۔ملیرکورٹ کے نیوبارروم میں ویمن اسلامک لائرز فورم کے زیراہتمام سیمینار 2024ء’’آئین پاکستان کے ہوتے ہوئے تعلیم کا حق کہاں؟‘‘کاانعقاد کیاگیا۔اس موقع پر ول فورم ایگزیکٹو کمیٹی کی ممبرایڈووکیٹ تسلیم دررانی نے کہا کہ تعلیمی نظام اچھا ہوتا تو آج معاشرے میں رشوت،سود خوری اورفراڈ نہ ہوتا، تعلیم انسان کو اچھا شہری بناتی ہے ، بچوں کو دنیا وی تعلیم کے ساتھ دینی اورقرآن کو سمجھے کی تعلیم دی جائے تاکہ ایک اچھا مسلمان اور تعلیم یافتہ فرد بن سکیں۔سندھ بارکی ممبر ایڈووکیٹ اشرف سموں نے کہاکہ سندھ حکومت نے گزشتہ سال پانچ ہزار اسکول بند کر دیے ۔ ویمن اسلامک لائرز فورم کی چیئرپرسن ایڈووکیٹ روبینہ جتوئی نے کہا کہ آئین پاکستان نعمت کی طرح ہے ا س میں رہتے ہوئے جدوجہد کریں گے تو مسائل حل ہوں گے۔ایڈووکیٹ سید صداقت علی شاہ نے کہا کہ قرآن کا حکم ہے عامل اور جاہل برابر نہیں ہوسکتے،اندرون سندھ تعلیم کا زیادہ رجحان نہیں،بچے طالب علم کم ڈاکو زیادہ بن رہے ہیں،آمر اور وڈیرہ شاہی آئین اور تعلیم سے محروم رکھنا چاہتے ہیں، پریزنراوورسائٹ کمیٹی کی کنوینرایڈووکیٹ سکینہ منور نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کی بنیاد تعلیم ہی ہے۔ملیر بار کی ایڈووکیٹ اسمامحسن نے کہا کہ موضوع کی گہرائی کو سمجھیں تو اندازہ ہوگا یہ ہمارے معاشرے میں چلتا پھرتامسئلہ ہے،سرکاری اسکولوں میں آج بھی رٹہ فکیشن نظام کے تحت تعلیم دی جارہی ہے۔