مزید خبریں

بھارت ، مسالاساز کمپنیوں کے گرد گھیرا تنگ، ملک گیر تحقیقات شروع

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں تیار کردہ مسالوں میں نقصان دہ اجزا کی آمیزش کی شکایت کے بعد فوڈ سیفٹی ریگولیٹر نے مسالے بنانے والی تمام کمپنیوں کی ملک گیر جانچ اور معاینے کا حکم دے دیا۔ بھارت کے محکمہ تحفظ اغذیہ نے مسالہ ساز کمپنیوں کی تمام مصنوعات کی جانچ اور معائنے کا حکم ایسے وقت میں دیا ہے جب بھارت کے 2مشہور برانڈ’ایم ڈی ایچ‘ اور’ایوریسٹ‘ کو ملاوٹ سے متعلق معاملے پر عالمی سطح پر تحقیقات کا سامنا ہے۔خبر رساں اداروں کے مطابق بھارتی حکام نے مسالے بنانے والے تمام مینوفیکچرنگ یونٹس میں وسیع پیمانے پر معاینہ کرنے، ان کے نمونے لینے اور ٹیسٹنگ کا حکم دیا ہے۔فوڈ سیفٹی حکام نے خاص طور پر ایسے مصنوعات پر توجہ دینے پر زور دیا ہے جو ملکی و غیر ملکی سطح پر فروخت کی جاتی ہیں۔ فوڈ سیفٹی اور اسٹینڈرز اتھارٹی آف انڈیا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ معیار اور حفاظتی پیمانوں کی تعمیل کے لیے ہر مسالے کے نمونے کا جائزہ لیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ہانگ کانگ نے گزشتہ ماہ ایم ڈی ایچ کے تین مسالوں مدراس کری مسالا،کری مسالااورسامبر مسالا،جب کہ ایوریسٹ کے ’فش کری مسالا کی فروخت روک دی تھی ۔ سنگاپور نے ایوریسٹ کے اسی مسالے کو مارکیٹ سے اٹھوانے کا حکم دیا تھا۔ایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ کی مصنوعات بھارت میں بہت مقبول ہیں اور یہ یورپ، ایشیا اور شمالی امریکاکے ممالک میں بھی فروخت کی جاتی ہیں۔ ایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ کے علاوہ مسالا جات بنانے والی کمپنیوں میں مدھوسودن مسالا، این ایچ سی فوڈز، ٹاٹا کنزیومر پروڈکس اور آئی ٹی سی بڑے مینوفیکچرز میں شامل ہیں۔ ہانگ کانگ اور سنگاپور کے حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی مسالوں میںایتھلین آکسائڈ زائد مقدار میں موجود ہے اور اس کے زیادہ مدت تک استعمال سے کینسر کا خطرہ ہوتا ہے۔بھارت میں ایتھلین آکسائڈ کے استعمال پر پابندی عائد ہے۔ادھر امریکا اور آسٹریلیا کی فوڈ اتھارٹیز نے بھی کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں تحقیقات کررہی ہیں۔