مزید خبریں

فلسطین پاکستان کے ڈی این اے میں شامل ہے، پاکستانی مندوبین

 

استنبول (صباح نیوز)فلسطین کے بارے میں بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایگزیکٹو بورڈ آف پارلیمنٹرینز فار فلسطین کے رکن سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ وحشیانہ اسرائیلی قبضے کے خلاف فلسطینیوں کی مسلح مزاحمت بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت مکمل طور پر جائز ہے، فلسطین پاکستانی ڈی این اے کا حصہ ہے۔ 3 روزہ عالمی کانفرنس کا افتتاح صدر اردوان نے کیا جس میں 80 ممالک کے ارکان پارلیمنٹ اور سیاسی رہنما شرکت کر رہے ہیں۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان کے تمام لوگ اور سیاسی جماعتیں فلسطین کے منصفانہ کاز کی حمایت کرتی ہیں، کیونکہ فلسطین کے بارے میں پاکستان کی پالیسی سب سے پہلے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناحؒ پاکستان کی آزادی سے پہلے بھی واضح کردی تھی۔ اسرائیل کی طرف سے غزہ کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے مشاہد حسین نے اسے جدید تاریخ میں پہلی براہ راست نسل کشی قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوائے رائے عامہ کے مسلم حکومتوں اور مغربی ممالک دونوں نے فلسطینیوں کو مایوس کیا۔