مزید خبریں

ذمے داری ملنے پر مبارک باد یا دعا؟

س: دستور جماعت کے مطابق جماعت اسلامی میں مختلف مناصب اور ذمے داریاں سونپی جاتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ جب کسی کو ذمے داری سونپی جائے تو دوسرے ساتھی یعنی کارکنان کو اپنے امیر یا ناظم کو ملاقات پر کیا کہنا چاہیے؟ کیا مبارک باد دی جائے یا کوئی دْعا؟ بعض ساتھی مبارک باد دینا پسند نہیں کرتے کہ یہ ذمے داری ایک قسم کا بوجھ ہے، خوشی کی بات نہیں۔ صحیح رہنمائی فرمائیں۔

ج: مبارک باد ایسی چیز کے حصول پر دی جاتی ہے جسے پاکر ایک آدمی خوشی محسوس کرے۔ عہدہ اور منصب خوشی کی چیز نہیں ہے بلکہ ایک ذمے داری ہے جو آدمی کو فکرمند بنا دیتی ہے۔ جو چیز آدمی کو فکرمند بنا دے، اسے سوچنے پر مجبور کردے کہ وہ کامیاب ہو تاکہ راحت محسوس کرے اور خوش ہوجائے، اور بالفرض ناکام ہو تو پھر پریشانی سے دوچار ہوگا۔ یہ چیز مبارک باد کی نہیں بلکہ دعا کا تقاضا کرتی ہے۔ اس لیے مناسب یہ ہے کہ جسے کوئی عہدہ یا ذمے داری ملے اسے کامیابی اور استقامت کی دعا دی جائے۔ یہی طریقہ ہمیشہ سے چلا آرہا ہے، اسی کو قائم رکھنا چاہیے۔ واللہ اعلم!