مزید خبریں

شریف حکومت شاہانہ اخراجات پورے کرنے کے لیے غریبوں کاخون نچوڑنا چاہتی ہے

کراچی (رپورٹ: منیر عقیل انصاری) شریف حکومت شاہانہ اخراجات پورے کرنے کے لیے غریبوں کاخون نچوڑنا چاہتی ہے ‘ آئی ایم ایف کی غلامی میں حکمران تمام حدیں پار کر گئے ‘پیٹرولیم مصنوعات، بجلی ، گیس کی قیمتوں میںمسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے‘ بلوں میں بھی مختلف قسم کے ٹیکسز لگائے جا رہے ہیں‘شریف خاندان عوام کے مسائل سے لاتعلق ہوچکاہے ‘لوگ غربت اوربے روزگاری سے تنگ آکر خودکشی کر رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان‘ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی ترجمان و سابق رکن قومی اسمبلی سائرہ بانو اور یونین کمیٹی8 جناح ٹائون کراچی کے منتخب چیئرمین، رہنما جماعت اسلامی محمد جنید مکاتی نے جسارت کے اس سوال کے جواب میں کیا کہ ’’شریف حکومت غربت کے بجائے غریبوں کو کیوں مٹا رہی ہے؟‘‘خرم شیر زمان نے کہا کہ شریف حکومت غربت ختم کرنے کے بجائے غریبوں کو مارنے پر تلی ہوئی ہے ‘ حکومت میں آنے سے قبل ن لیگ نے غربت ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر جب سے اقتدار میں آئی ہے‘ غریبوں کو مارنے پر تلی ہوئی ہے‘ مہنگائی، بے روزگاری، بدامنی اور مایوسی کی وجہ سے لوگوں
کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے‘ جو کہ ظلم کی انتہا ہے‘ سلیکٹڈ حکومت پیڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ذریعے ہر 15 دن بعد عوام کا خون نچوڑتی ہے اور حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث ملک اور عوام دونوں وینٹی لیٹر پر ہیں‘ پیٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے اور بلوں میں بھی مختلف قسم کے ٹیکس تسلسل کے ساتھ لگائے جا رہے ہیں‘ نااہل شریف حکومت نے ملک کی خارجی اور داخلی طور پر سیاسی، سماجی، معاشی اور معاشرتی حیثیت کو تباہ کردیا ہے‘ ہر شعبہ زوال و بحران کا شکار ہے‘ دوسری طرف وزیراعظم و وزرا کی جانب سے بیڈ گورننس کو گڈ گورنس قرار دینے نے عوام کو مزید کوفت و اعصابی تناؤ میں مبتلا کر رکھا ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ تحریک انصاف سلیکٹڈ حکومت کے عوام دشمن اقدام کی مذمت کرتی ہے۔ سائرہ بانو نے کہا کہ شریف حکومت غربت پر سیاست تو کر رہی ہے مگر غریبوں سے اعلان لاتعلقی کیا ہوا ہے‘ آئے روز جب ایسی خبریں نظر سے گزرتی ہیں کہ غربت سے تنگ آ کر باپ نے اپنے 6 بچوں اور بیوی کو زہر دے کر خود کشی کر لی یا کوئی ماں اپنے 3 بچوں سمیت دریا میں کود گئی، یا پھر بے روزگار نوجوان نے خود کشی کر لی تو دِل پر ایک چھری سی چل جاتی ہے‘ ہم خوشحال اور بھرے ہوئے پیٹ والوں کو ایسی خبریں انہونی لگتی ہیں، ہم یہ سوچنے سے بھی قاصر رہتے ہیں کہ کوئی صرف بھوک کی وجہ سے اپنے بچوں کو قتل کر سکتا ہے‘ زیادہ دور جانے کی ضرورت نہیں‘ حالیہ ہونے والے انتخابات ہر سیاسی جماعت نے غریبوں کے حالات بدلنے کے یک نکاتی ایجنڈے پر لڑے‘ مسلم لیگ (ن) نے بھی غریبوں کے لیے نظام میں انقلابی تبدیلیاں لانے کا عندیہ دیا تھا لیکن انتخابات کے بعد سب کچھ بدل کررہ گیا ہے‘ حیرت ہے کہ اقتدار میں آنے والی ہر سیاسی جماعت کا منشور تو انقلابی و عوامی ہوتا ہے مگر اس کی سیاست کبھی عوام کے گرد نہیں گھومتی ہے‘ جب جب اس ملک میںشریف حکومت اقتدار میں آئی ہے‘ عوام کو معاشی ریلیف نہیں ملا ہے‘ ہر ادوار میں عوام کے منہ سے آخری نوالہ تک چھیننے کی کوشش کی جاتی رہی ہے جس ملک میں کم سے کم اجرت32 ہزار روپے ہو‘ وہاں اگر آپ بجلی، پیٹرول اور گیس ایشیا بھر میں سب سے مہنگی دیں گے تو خوشحالی یا عوام کو اطمینان کیسے نصیب ہو گا۔محمد جنید مکاتی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں مہنگائی، بے روزگاری، بدامنی اور مایوسی کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے‘ شریف حکومت نے اقتدار میں آنے سے قبل غربت ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر جب سے آئی ہے‘ غریبوں کو مارنے پر تلی ہوئی ہے‘ عام آدمی کے لیے 2 وقت کے کھانے کا انتظام کرنا مشکل ہوگیا ہے‘ دال، سبزی اور آٹا بھی لوگوں کی پہنچ سے باہر ہوچکا ہے‘ اگر حکومت نے مہنگائی اور بے روزگاری کو کم کرنے کی طرف توجہ نہ دی تو عوام زیادہ دیر ان بے حس حکمرانوں کو برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی غلامی میں حکومت تمام حدیں پار کر گئی ہے‘ آئی ایم ایف نے اب ایسٹ انڈیا کمپنی کے اختیارات سنبھال لیے ہیں‘ آئی ایم ایف کے حکم پر چینی، گھی اور گیس و تیل کی قیمتیں مقرر کی جاتی ہیں‘ حکومت غریبوں کا خون نچوڑ کر آئی ایم ایف کے حوالے کر رہی ہے لیکن عوام کی چیخیں اور فریاد یں اقتدار کے ایوانوں تک نہیں پہنچ رہیں‘ حکومت کی پالیسی کی وجہ سے غریب کے لیے سانس لینا بھی دشوار ہوگیاہے‘ شریف حکومت کی وجہ سے معیشت کا بہت نقصان ہو رہا ہے اور ملک سے غربت و بے روزگاری ختم نہیں ہوسکی ہے‘ اب شریف حکومت سے کون پوچھے کہ آئی ایم ایف سے بھاری قرضے وصول کر رہے ہیں اور حکومتی شاہانہ اخراجات بھی جاری ہیں‘ صرف مسلم لیگ (ن) نہیں بلکہ پاکستان میں برسراقتدار آنے والی دیگر حکومتوں نے بھی غربت، مہنگائی اور بے روزگاری ختم کرنے پر کبھی توجہ نہیں دی ہے‘ پارلیمنٹ میں کبھی کوئی ایسی تحریک استحقاق یا التوا پیش نہیں کی گئی جس میں غربت کو موضوع بنایا گیا ہو۔ شریف حکومت بتائے کہ غربت کم کرنے کے لیے اس نے اب تک کون سا منصوبہ بنایا ہے‘ حقیقت یہ ہے کہ حکومت نے کوئی ایک بھی ایسا منصوبہ نہیں دیا ہے، جس سے غربت کی شرح میں کمی لائی جاسکتی ہے۔