مزید خبریں

ہیموفیلیا کے مریضوں کو مطلوبہ فیکٹر زمہیا کیے جائیں،ڈاکٹر ثاقب

کراچی( پ ر)معروف ماہرِ امراضِ خون اور عمیر ثنافاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر ثاقب حسین انصاری نے کہا ہے کہ ہیمو فیلیا ایک موروثی بیماری ہے،پاکستان میں پندرہ سے بیس ہزار بچے اس مرض کا شکار ہیں، ہیموفیلیا کی روک تھام کے لیے حکومت ترجیحی بنیادوں پر مریضوں کو مطلوبہ فیکٹر زمہیا کرنے کے ٹھوس قدامات کرے۔ مرض کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جائے، پاکستان میں یکساں محفوظ خون جوکہ ہیپاٹائٹس بی،سیHivایڈزSyphilis اور ملیریا جیسی مہلک بیماریوں سے پاک ہو کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہیمو فیلیا کے کے عالمی دن کی مناسبت سے پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن ،چلڈرن ہسپتال اور عمیر ثنافاؤنڈیشن کے اشتراک سے چلڈرن ہسپتال میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر مصباح منیر نے کہا کہ ہیمو فیلیا میں سب سے اہم اس کی بروقت تشخیص ہے،بروقت تشخیص کے ساتھ علاج شروع کردیا جائے تواس کے اچھے نتائج سامنے آتے ہیں۔افشین ذیشان نے کہا کہ ہیمو فیلیا کے مریضوں کو خاص توجہ کی ضرورت ہوتی ہے،ان مریضوں کے علاج کے ساتھ ساتھ ان کی کاؤنسلنگ کی بھی ضرورت پیش آتی ہے۔ڈاکٹر ارم نے کہا کہ ہیمو فیلیا کے مریضوں میں لگایا جانے والا فیکٹر ایمرجنسی میڈیسن ہے اور جس کی فراہمی کے لیے ہم لوگ مستعد رہتے ہیں۔ڈاکٹر کلیم خان نے کہا کہ تھیلے سیمیا کے بچوں کی طرح ہیمو فیلیا کے بچے بھی خاص توجہ کے محتاج ہوتے ہیں۔