مزید خبریں

امریکا میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے ،مرکزی شاہراہیں بند ۔اسرائیلی قید سے150فلسطینی رہا

واشنگٹن/غزہ/تہران/بیجنگ(خبرایجنسیاں+ مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینیوں کے حق میں امریکا کی مختلف ریاستوں الینوائے، کیلی فورنیا، نیو یارک اور پیسیفک نارتھ ویسٹ میں شہروں کی بڑی تعداد نے مظاہرے کیے اور شدید نعرے بازی کی۔امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست الینوائے، کیلی فورنیا، نیویارک اور پیسیفک نارتھ ویسٹ کی مرکزی سڑکوں پر غزہ میں معصوم بچوں، خواتین اور شہریوں پر اسرائیلی بمباری کے خلاف احتجاج کیا گیا۔مظاہرین نے فلسطینی پرچم اور بینرز اْٹھا رکھے تھے جن پر غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیل کے خلاف نعرے لکھے ہوئے تھے۔ مظاہرین میں بڑی تعداد طلبہ کی تھی۔مظاہرین کی بڑی تعداد ہونے کی وجہ سے امریکا کے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے ہوائی اڈوں کو جانے والے راستے بند ہوگئے جس میں گولڈن گیٹ اور بروکلین پل سمیت مصروف مغربی کوسٹل ہائی وے شامل ہے۔شکاگو پولیس نے ہوائی اڈّوں کو جانے والے راستوں کو کھولنے کے لیے مظاہرین پر تشدد کیا اور 50 سے زایدا فراد کو حراست میں لے لیا جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔ٹریفک میں پھنسے افراد اپنی کاریں اور سامان کو چھوڑ کر پیدل ائرپورٹ کی جانب روانہ ہوئے۔ کچھ پروازیں تاخیر کا شکار ہوگئیں۔علاوہ ازیں اسرائیل نے غزہ حملوں کے دوران یرغمال بنائے گئے 150 فلسطینیوں کو رہا کردیا۔غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق غزہ کراسنگ اتھارٹی نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے فلسطینی قیدیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ رہائی پانے والوں میں فلسطینی ہلال احمر کے 2 کارکن بھی شامل ہیں۔غزہ کراسنگ اتھارٹی کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔اسرائیل کی قید سے رہائی پانے والے فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی بدترین تشدد کے دوران حماس سے متعلق سوالات کرتے رہے۔فلسطینی پرزنرز ایسوسی ایشن کے مطابق غزہ اور مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والے 9 ہزار ایک سو فلسطینی اسرائیل کی قید میں ہیں۔ ان قیدیوں میں گزشتہ سال اکتوبر7 سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران یرغمال بنائے گئے افراد شامل نہیں ہیں۔علاوہ ازیں اسرائیلی فورسز نے غزہ پر حملے جاری رکھتے ہوئے مزید 8فلسطینیوں کو شہید کردیا جب کہ مسجد میںبھی ڈرون داغ دیا جس میں 2فلسطینی شہید ہوئے۔بچوں کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی تنظیم یونیسف کا کہنا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں ہر 10 منٹ میں ایک بچہ جاں بحق یا زخمی ہورہا ہے۔حال ہی میں غزہ کا دورہ کرکے واپس آنے والی یونیسف کی کمیونیکیشن اسپیشلسٹ ٹیس انگرام نے جنیوا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ جنگ بچوں پر بری طرح اثر انداز ہورہی ہے۔ٹیس انگرام کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر 2023 ء سے اب تک غزہ میں 12 ہزار سے زائد بچے جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں ہر روز تقریباً 70 بچے زخمی ہو رہے ہیں، غزہ سے مریضوں کے انخلا کو بڑھانے اور فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔ٹیس انگرام نے کہا کہ غزہ کے بچوں کے چہرے مسلسل جنگ کی خوفناک تصویر کی عکاسی کر رہے ہیں، غزہ کے بچوں کو معذوری اور موت سے بچانے کا واحد راستہ پائیدار جنگ بندی ہے۔دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی ممالک کی جانب سے فریقین کو پرسکون رہنے کے مطالبات کے باوجود مشرق وسطیٰ جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے۔ اسرائیلی آرمی چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہیلیوی نے اعتراف کیا ہے ایران نے جو حملہ کیا ہے اس سے پہلے اس طرح کا حملہ نہیں ہوا ،جلد ایران کے تاریخی ڈرون اور میزائل حملے کا جواب دیا جائے گا ،ہمارے پاس جوابی وار کے سواکوئی آپشن نہیں بچا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جنگی کابینہ میں ایران پر ایک ایسے انتقامی حملے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جس سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان نہیں ہوگا۔ اسرائیلی جنگی کابینہ ایران کو انتقامی کارروائی میں نقصان پہنچانا چاہتی ہے مگر وہ باقاعدہ جنگ کرنے کے لیے آمادہ نہیں ہے۔ ایران کے حوالے سے اسرائیلی جنگی کابینہ کا اجلاس میں حتمی فیصلہ کرلیا جائے گا۔ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے باضابطہ اعلان کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے ایران کو نقصان پہنچایا تو فوری، سخت اور وسیع پیمانے پر سنگین ردعمل ہوگا اور اس کے لیے وہ مزید 12دن انتظار نہیں کریں گے۔قطری امیر شیخ تمیم بن حماد التھانی سے فون پر بات کرتے ہوئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے ایران کے اسرائیل پر فضائی حملے کو کامیاب قرار دیا۔رئیسی نے واضح کیا کہ ایران کا ردِ عمل اپنے دفاع کے لیے تھا۔ انھوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے ایسے اسرائیلی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا جو اس کے دمشق میں ایرانی قونصلیٹ پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیے گئے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر مستقبل میں اس کے مفادات کو مزید خطرات لاحق ہوئے تو ایران اس سے بھی زیادہ سخت حملہ کرے گا۔ مزید برآں سیکورٹی تحفظات کی بنا پر ایران نے اپنی جوہری تنصیبات کو عارضی طور پر بند کر دیا آئی اے ای اے نے بھی ایرانی جوہری تنصیبات کا معائنہ عارضی طور پر روک دیا۔امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ امریکا ایران پر معاشی دباؤ بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ یہ بات غلط ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملے کی وارننگ پہلے دی تھی، ایران سے حملے کا پیغام ملا تھا لیکن کوئی وقت، ہدف یا ردعمل کی نوعیت شامل نہیں تھی۔جان کربی نے کہا کہ ایران کی واضح نیت بہت زیادہ تباہی کی تھی، اسرائیل آج بہت مضبوط اسٹریٹجک پوزیشن میں ہے۔امریکی قومی سلامتی کے ترجمان کا کہنا تھاکہ امریکا ایران پر معاشی دباؤ بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ ادھرچین نے توقع کا اظہار کیا ہے کہ ایران حالیہ صورتحال کو اچھی طرح سنبھال لے گا اور خطے کو شورش میں نہیں ڈالے گا۔چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے ٹیلی فون پر بات کی۔چین نے ایران کی جانب سے علاقائی اور پڑوسی ممالک کو نشانہ نہ بنانے کو سراہا۔