مزید خبریں

غزہ کی تعمیر نو میں 14 برس لگ سکتے ہیں،اقوام متحدہ

غزہ / تل ابیب/ واشنگٹن/ دی ہیگ (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ کی تعمیرنومیں 14برس لگ سکتے ہیں۔امریکا کی ایموری یونیورسٹی میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے طلبہ پر پولیس نے چڑھائی کردی جس سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست اٹلانٹا کی یونی ورسٹی میں پولیس نے پرامن طلبہ پر کالی مرچ اور ربڑ کی گولیاں استعمال کیں۔ آنسو گیس کی شیلنگ سے درجنوں طلبہ کی حالت غیر ہوگئی تاہم یہ جبر و تشدد طلبہ کو اسرائیل کے خلاف احتجاج سے نہ روک سکا۔ پولیس نے یونیورسٹی کے احاطے سے 550 سے زاید مظاہرین کو گرفتار کر لیا جس پر پولیس اور طلبہ کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ ایموری یونیورسٹی کے پروفیسر ایمل کیمے نے کہا کہ پولیس کے طلبہ پر تشدد نے گوئٹے مالا میں ہونے والی خانہ جنگی کی یاد دلا دی۔اقوام متحدہ کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں صرف تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ ہٹانے اور تعمیرنو میں تقریباً 14 سال لگ سکتے ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے اب تک غزہ پر 75 ہزار ٹن بارود برسا کر غزہ کے زیادہ تر شہری انفرااسٹرکچر کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ہے‘ نقصانات کا تخمینہ کم از کم 30 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔یمن کے حوثیوں نے امریکی ڈرون طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کردیا۔حوثی گروپ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ یمنی صوبے صعدہ کی فضائی حدود میں امریکی ڈرون طیارے کو نشانہ بنایا گیا۔ حوثیوں نے تباہ شدہ امریکی ڈرون طیارے کی وڈیو بھی جاری کردی۔امریکا کے آزاد خیال یہودی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہوکو کڑی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق رواں ہفتے امریکی جامعات میں اسرائیل مخالف احتجاج اور نعرے لگائے گئے جس پر اسرائیلی وزیر اعظم نے یونیورسٹیوں میں احتجاج کو ‘یہودی دشمن’ قرار دیا تھا۔ اس بیان پر سینیٹر برنی سینڈرز نے انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو سام دشمنی تعصب کی ایک گھناؤنی اور مکروہ شکل ہے جس نے لاکھوں لوگوں کو ناقابل بیان نقصان پہنچایا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ حماس نے مخصوص تعداد میں یرغمالیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ اس سے پہلے اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ ہو جائے تو رفح آپریشن ٹل سکتا ہے کیونکہ یرغمالیوں کی رہائی ہماری ترجیح ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ایک مراسلے میں یہ بات منظرعام پر آئی ہے کہ چند اعلیٰ عہدیداروں نے سیکرٹری خارجہ انٹونی بلنکن کو آگاہ کیا کہ انہیں اسرائیل کی جانب سے کروائی گئی یہ یقین دہانی کہ وہ امریکی ہتھیاروں کو بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت استعمال کر رہا ہے ’قابل اعتبار اور قابل اعتماد‘ نہیں لگتی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے چار بیوروز نے مشترکہ تجاویز جمع کروائی ہیں جن میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری نہ کرنے پر ’گہری تشویش‘ کا اظہار کیا گیا ، ان میں بیورو برائے جمہوریت انسانی حقوق اور لیبر، بیورو برائے آبادی مہاجرین اور نقل مکانی، بیورو برائے گلوبل کریمنل جسٹس اور بیورو برائے انٹرنیشنل آرگنائزیشن افیئرز شامل ہیں۔ اس رپورٹ میں اسرائیل کی طرف سے محفوظ مقامات اور سویلین انفرااسٹراکچر پر متعدد حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’عسکری مفاد کے لیے غیر شعوری طور پر اعلیٰ سطح کا شہری نقصان پہنچایا گیا‘ خلاف ورزیوں کی تحقیقات یا شہریوں کو نقصان پہنچانے کے مرتکب افراد کو ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے معمولی اقدامات کیے گئے اور انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کو جس رفتار سے قتل کیا گیا اس کی مثال نہیں ملتی۔ غزہ میں ظلم و ستم اور جنگی جرائم کے مرتکب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری رواں ہفتے جاری ہونے کا امکان ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی عدالت انصاف کی جانب سے نیتن یاہو کے ساتھ اسرائیلی وزیر دفاع اور آرمی چیف کے وارنٹ بھی جاری ہوسکتے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کا مزید کہنا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کی جانب سے وارنٹ گرفتاری رکوانے کی کوششیں جاری ہیں۔